مذاکرات کی بھرپورکوششیں کیں،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،نواز شریف

مذاکرات کی بھرپورکوششیں کیں،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،نواز شریف

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ مذاکرات کی بھرپور کوششیں کی،اب آخری دہشت گرد کے خاتمے اور قیام امن تک آپریشن جاری رہے گاجبکہ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اوروزیردفاع خواجہ آصف کا کہناہے کہ قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کے ساتھ ہے،دہشتگردہتھیارڈال دیں، تمام سیاسی جماعتیں حکومت کی حمایت کریں۔اتوارکو وزیراعظم نے حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے اور قیام امن تک آپریشن جاری رکھا جائے۔وزیر اعظم نے کہاکہ شہریوں کے جان ومال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔ دریں اثنا ء وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو عد م استحکام کا شکار کر نیوالے ملکی تر قی اور خوشحالی کے مخالف ہیں انکو کا میاب نہیں ہونے دیا جا ئیگا ‘ملکی حالات اتحاد اور یکجہتی کا تقاضا کر رہے ہیں ‘شہبا زشر یف نے وزیر اعظم نوازشر یف سے انکی رہا ئش گاہ جاتی عمرہ میں ملاقات کی جس میں دہشت گردوں کیخلاف جاری آپر یشن‘‘عوامی تحر یک اور عوامی مسلم لیگ کے ٹر ین مارچ سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ادھر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ایک بیان میںکہا ہے کہ دشمن کے ہتھیار ڈالنے یا اس کے خاتمہ تک آپریشن جاری رہے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم مسلح افواج کے ساتھ ہے ۔وزیردفاع نے کہاکہ حکومت نے مذاکرات کے ذریعے بحران حل کرنے کی پوری کوشش کی تاہم بے گناہ پاکستانیوں پرحملوں اور قومی اثاثوں کوپہنچنے والے نقصان پرہمیں افسوس ہوا ۔دریں اثناءگزشتہ روز میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہاکہ دہشت گرد اب ختم ہونگے یا ہتھیار ڈالیں گے، ملک کے تمام شہری پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گرد جانتے ہیں کہ پاکستانی عوام اور حکومت امن کا مظاہرہ کر رہے تھے لیکن دہشت گردوں نے مذاکرات کے نام پر بھی دھوکہ کیا اور تخریب کاری جار ی رکھی۔تمام سیاسی رہنماءحکومت کا ساتھ دیں۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=208611
 
دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشتگرد ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں. ان دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔
خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.دہشت گرد ان دہماکوں سے پاکستان کو تباہ اور پاکستانی شہریوں کو بلا دریغ ہلاک کر رہے ہیں۔ اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیںمعصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوںاور امام بارگاہوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام، قتل شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ اوربدترین جرم ہے۔پاکستانی طالبان دورحاضر کے خوارج ہیں جو مسلمانوں کے قتل کو جائز قرار دیتے ہیں.مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنا حکومت پر لازم ہے ،دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں حکومت سے تعاون ہرشہری کا فرض ہے. مسجدوں،امام بارگاہوں، مزاروں، اسپتالوں، جنازوں، تعلیمی اداروں، مارکیٹوں اور سکیورٹی فورسز پر حملے جہاد نہیں فساد ہیں۔ بے گناہ طالبات، بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے اسلام کے سپاہی نہیں اسلام کے غدار اور پاکستان کے باغی ہیں۔ دہشت گرد فساد فی الارض کے مجرم اور جہنمی ہیں۔ خودساختہ تاویلات کی بنیاد پر مسلم ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کرنے والوں کو کچلنا حکومت پر لازم ہے. انتہا پسند پاکستان کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے.دین اسلام میں تو دوران جنگ بھی بچوں اور عورتوں کو نقصان پہنچانے سے منع کیا گیا ہے تو مساجد اور درس گاہوں میں خود کش دھماکے جائز سمجھنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوسکتا. دہشتگردی فرقہ واریت اور انتہا پسندی پاکستانی قوم کےلئے ایک ناسور کی حثیت رکھتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شمالی وزیرستان آپریشن شروع
https://awazepakistan.wordpress.com
 
Top