اقتباسات محمد عالم خان کی کتاب ' غلام جسموں کا نوحہ " سے اقتباس

سید زبیر

محفلین
محمد
عالم خان کی کتاب ' غلام جسموں کا نوحہ " سے اقتباس
" یہ شہر 'نا پرساں' ہے جہاں اپنے نام کی تختی گلے میں باندھ کر بازاروں میں چلنا ضروری ہے کہ ہم مشکوک شہری ہیں ۔یہاں کوئی کسی سے آشنا نہیں ہوتا ۔ سبھی چہرے ، سبھی آنکھیں پرائی ہیں ۔۔۔ یہاں ازل سے ایک موسم ہے ،ہر اٹھتے ہوئے سر کو اڑا دینا۔ کھلتی ہوئی کونپلوںکو نوچنا ۔۔۔۔پھولوں کو پاوں سے مسل دینا ۔ یہاں پت جھڑ ہی رہتی ہے ۔ نصیبوں اور پودوں پر کبھی امید کا غنچہ نہیں کھلتا ۔ "​
 
Top