محبت کی خاطر سائیکل سے یورپ کا سفر

محبت کی خاطر سائیکل سے یورپ کا سفر

مہانديا یاد کرتے ہیں کہ 70 کے عشرے میں دنیا بہت مختلف تھی۔ زیادہ تر ممالک میں داخل ہونے کے لیے انھیں ویزا کی ضرورت نہیں پڑی۔
افغانستان میں لوگ اردو سمجھ لیتے تھے لیکن جب ایران میں داخل ہوئے تو بات کرنے میں مشکلیں آئیں۔ لیکن ان کے فن نے مہاننديا کا ساتھ دیا۔ وہ کہتے ہیں ’مجھے لگتا ہے کہ محبت عالمی زبان ہے اور لوگ اسے سمجھتے ہیں۔‘
لیکن کیا انھیں اس طویل سفر میں کبھی تھکن محسوس نہیں ہوئی؟ ’جی ہاں، بہت بار۔ میرے پیر دکھنے لگتے تھے لیکن شارلوٹ سے ملنے اور نئے مقامات دیکھنے کا جوش مجھے حوصلہ دیتا رہتا۔‘
استنبول ہوتے ہوئے آخرکار وہ 28 مئی کو یورپ پہنچ گئے۔ پھرگوتھنبرگ تک کا سفر انھوں نے ریل سے کیا۔ پھر دونوں نے سویڈن میں سرکاری طور پر شادی کر لی۔
وہ کہتے ہیں ’مجھے یورپی ثقافت کا کوئی علم نہیں تھا۔ میرے لیے سب کچھ نیا تھا۔ شارلوٹ نے ہر قدم پر میری مدد کی۔ وہ بہت خاص ہیں۔ میں آج بھی انھیں ویسے ہی محبت کرتا ہوں جیسے کہ سنہ 1975 میں کرتا تھا۔‘

[FONT=BBCNassim, Arial, Verdana, Geneva, Helvetica, sans-serif]http://www.bbc.com/urdu/regional/2016/01/160116_mahanandia_love_story_cycle_sz

واو کتنی رومانٹک اسٹوری ہے
[/FONT]
 
Top