قطعات - عنایت علی خان

محمد وارث

لائبریرین
بیٹے کی تعلیم

کبھی "ماں" لا رہا ہے گورکی کی
کبھی چیخوف لے کر آ رہا ہے
اور اس کے بعد بیٹا مدرسے سے
کلاشنکوف لے کر آ رہا ہے


بلدیہ

اپنے ماتھے کا پسینہ پونچھ کر
چہرہء جمہوریت پر مل دیا
اسکے سب کس بل نکل کر رہ گئے
بلدیہ عظمٰی کو ایسا بل دیا


ارتقا

مصرعوں کے اختلاط کا اعجاز دیکھئے
اکبر کی فکرِ پیر کو کیا کردیا جواں
بے پردہ کل جو آئیں نظر چند بیبیاں
"تھی" جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاں


۔
 
Top