قرارداد بسلسلہ تحفظ ناموس رسالت (قومی اسمبلی کا اجلاس 20 اپریل 2021)

الف نظامی

لائبریرین
آج 20 اپریل 2021 قومی اسمبلی میں تحفظِ ناموس رسالت کے حوالے سے قرارداد لانے کے حوالے سے اجلاس ہوا
اس اجلاس میں پی ٹی آئی ، مسلم لیگ ن ، جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے شرکت کی ، جب کہ میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اجلاس میں شامل نہیں تھے

اجلاس کی کاروائی مندرجہ ذیل ہے:
پی ٹی آئی رکن امجد خان نیازی نے فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کے حوالے سے قرارداد پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ فرانسیسی میگزین کی جانب سے پہلی بار 2015 میں گستاخانہ خاکے شائع کئے گئے، ایک بار پھر عالمی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور امن کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی، یہ ایوان متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے، خاکے شائع کرنے پر پوری دنیا کے مسلمانوں نے شدید غم وغصے کے اظہار کیا۔

  1. قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے رائے مانگتے ہوئے کہا گیا کہ فرانسیسی سفیر کو کیوں نہ ملک بدر کیاجائے اور اس معاملے پر بحث کی جائے
  2. تمام یورپی ممالک کو اس مسئلے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے
  3. تمام مسلم ممالک سےاس معاملے پرسیر حاصل بات کی جائے اور اس معاملے کو بین الاقوامی فورم پر اٹھایا جائے
  4. اس معاملے کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی جائے
  5. مذہبی معاملات پر احتجاج کیلئے ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج کے لیے مخصوص مقامات کا تعین کیاجائے

وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے معاملے پر پارلیمنٹ کی کمیٹی بنانے کی تحریک بھی پیش کی۔ ایوان نے خصوصی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور کرلی

شاہد خاقان نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت پر کوئی دو رائے نہیں مگر یہ قرارداد ناکافی ہے

مولانا اسد محمود نے کہا کہ وہ قرارداد کے پہلے حصہ سے متفق ہیں تاہم قرارداد کے دوسرے حصہ پر تحفظات ہیں تحریک یک لبیک پاکستان کے ساتھ جو ظلم و زیادتی ہوئی ہے ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ، سانحہ میں عوام اور پولیس کی شہادتیں ہونے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے

صاحبزادہ نور الحق قادری نے کہا کہ یہ ملک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے عشق و محبت کے نام پر بنا ہے۔ختم نبوت کا محافظ پارلیمان اور اس ملک کا آئین ہے

احسن اقبال نے کہا کہ ناموس رسالت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اس میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی ، جے یو آئی کی کوئی تخصیص نہیں
پاکستان کے اندر اس سے اہم کوئی مسئلہ نہیں آج عمران خان وزیر اعظم پاکستان کو ایوان میں ہونا چاہیے تھا اور وہ خود اس قرارداد کو پارلیمان میں پیش کرتے ، میرا آپ سے یہ مطالبہ ہے کہ اس قرارداد کو آفیشل بزنس بنانے کے لیے حکومت کے وزیر داخلہ یا وزیر مذہبی امور سے کہیں کہ وہ پالیسی سٹیٹ منٹ دیں اور قرارداد پیش کریں اور جو معاہدہ ہوا ہے اس کی تفصیل پارلیمان میں پیش کریں

اسد عمر نے کہا کہ
بحیثیت پاکستانی مجھے اس بات پر فخر ہے کہ جب سے یہ واقعہ ہوا جس طریقے سے پاکستان سے وزیر اعظم نے آواز اٹھائی وہ کسی مسلم ممالک کی طرف سے نہیں اٹھائی گئی۔ بحث صرف یہ کرنی ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کسی کو ہمت نہ ہو کہ وہ ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کر سکے
اگر ایک دوسرے سے دست و گریباں ہو کر ، گاڑیاں جلا کر یہ مقصد حل ہو سکتا ہے تو ہم بھی اسی طرف چل پڑتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس کا جو حل نکلے گا اس کا ہراول دستہ بھی پاکستان سے ہوگا

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قرارداد پیش ہوئی ہے ، ابھی منظور نہیں ہوئی ، قرارداد پر تمام جماعتیں مشاورت کرلیں اور متفقہ قرارداد لائیں

قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا جس میں دوبارہ اس معاملے کو زیر بحث لایا جائے گا


بحوالہ : بول نیوز لائیو ویڈیو (قومی اسمبلی اجلاس 20 اپریل 2021)
 
Top