قدیم خالائی مخلوق!

arifkarim

معطل
کہا جاتا ہے کہ اہرام مصر اور اہرام ایزٹک / مایا میں ہزاروں کلو میٹرز کا فاصلہ ہونے کے باوجود بہت مماثلت پائی جاتی ہے۔ اسکی ایک وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ کسی زمانہ میں زمین پر خلائی مخلوق کا وجود تھا جنہوں نے انسان عجیب کو اپنے علوم سے مالا مال کیا اور غائب ہوگئے۔ قدیم ترین انسانی تہذیب سمیرینز سے حاصل کردہ تصاویر یہ ثابت کرتی ہیں کہ اُس دور میں ہمارے آباؤ اجداد کسی دوسری مخلوق سے رابطہ میں تھے۔ حیرت انگیز طور پر بائبل میں انسانوں کے پہلے خلیفہ / پیغمبر حضرت آدم علیہلسلم کو کہا گیا ہے، جو کہ اُسی عراقی علاقہ دریائے دجلہ و فرات کے دہانے پر آباد تھے۔ قرآن پاک میں یہ مقام مکہ کی وادی ہے۔
یہاں یہ سوال بھی قابل غور ہے کہ کیا حضرت آدم ؑ سے پہلے دنیا میں انسان موجود تھے، جنکی طرف انکو پہلا خلیفہ بنا کر بھیجا گیا؟ یہ بھی عین ممکن ہے کہ یہ وہی وقت تھا جب انسان نے ارتقائی عمل کے ذریعہ اتنی ترقی حاصل کر لی تھی کہ خدا کی تخلیق و وجود کو سمجھ سکتا۔
دوسری تھیوری یہ ہے کہ حضرت انسان کی پچھلے زمانوں میں کئی مختلف نسلیں تھیں، جبکہ موجود ’’ذہین و طاقت ور‘‘ نسل کسی غیر دنیا کی خلائی مخلوق کی طرف سے جنیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے! :grin:
خیر سچ جو بھی ہو، تحقیق کرنے والےان دو ڈاکو منٹریزکو ضرور دیکھیں:


انکے باقی پارٹس یوٹیوب پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ ان کو دیکھنے کے بعد ہنسنے کی مکمل اجازت ہے کیونکہ یہ چیزیں عام اسکولوں کے نصاب میں شامل نہیں ہوتیں :)
 
Top