فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی، ہم نے بھارت کو مشرقی پاکستان توڑنے کا موقع دیا: وزیراعظم عمران خان

جاسم محمد

محفلین
فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی، ہم نے بھارت کو مشرقی پاکستان توڑنے کا موقع دیا: وزیراعظم عمران خان
05/05/2019 نیوز ڈیسک


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشرقی پاکستان ہم سے اس لیے علیحدہ ہوا کیونکہ پاکستان کا نظریہ پیچھے چلا گیا تھا تو مشرقی پاکستان کے لوگوں نے کہا کہ ہم کیوں پاکستان کا حصہ بن کر رہیں۔ کسی قوم کا جب نظریہ ختم ہو جاتا ہے تو قوم بھی ختم ہو جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی، ملک کو عوام اکٹھا رکھتے ہیں۔ عوام ریاست کا حصہ بننا چاہتے ہیں ہے کیونکہ ریاست عوام کی ضروریات پوری کرتی ہے اور انصاف فراہم کرتی ہے۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا تو ان میں احساس محرومی آ گیا۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو لگا کہ مغربی پاکستان سے انہیں طاقت منتقل نہیں ہو رہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ مشرقی پاکستان بھارت نے توڑا، غلطی ہماری تھی، ہم نے اپنے لوگوں کو انصاف نہیں دیا، بھارت نے تو کوشش کرنی تھی، جب ہم نے موقع دیا تو انہوں نے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے آج بھی لوگوں کو انصاف فراہم نہ کیا تو مشکل پیدا ہو سکتی ہے، فاٹا میں لوگوں کے برے حالات ہیں، ان کی مدد کرنی چاہیے، بلوچستان میں لوگ پیچھے رہ گئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم نے کہا کہ فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی، ملک کو عوام اکٹھا رکھتے ہیں۔ عوام ریاست کا حصہ بننا چاہتے ہیں ہے کیونکہ ریاست عوام کی ضروریات پوری کرتی ہے اور انصاف فراہم کرتی ہے۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا تو ان میں احساس محرومی آ گیا۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو لگا کہ مغربی پاکستان سے انہیں طاقت منتقل نہیں ہو رہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ مشرقی پاکستان بھارت نے توڑا، غلطی ہماری تھی، ہم نے اپنے لوگوں کو انصاف نہیں دیا، بھارت نے تو کوشش کرنی تھی، جب ہم نے موقع دیا تو انہوں نے فائدہ اٹھایا۔
فوج کی ’سلیکشن‘ ہر بار غلط کیوں ہو جاتی ہے؟
 

فرقان احمد

محفلین
فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی، ہم نے بھارت کو مشرقی پاکستان توڑنے کا موقع دیا: وزیراعظم عمران خان
05/05/2019 نیوز ڈیسک


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشرقی پاکستان ہم سے اس لیے علیحدہ ہوا کیونکہ پاکستان کا نظریہ پیچھے چلا گیا تھا تو مشرقی پاکستان کے لوگوں نے کہا کہ ہم کیوں پاکستان کا حصہ بن کر رہیں۔ کسی قوم کا جب نظریہ ختم ہو جاتا ہے تو قوم بھی ختم ہو جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فوج ملک کو اکٹھا نہیں رکھ سکتی، ملک کو عوام اکٹھا رکھتے ہیں۔ عوام ریاست کا حصہ بننا چاہتے ہیں ہے کیونکہ ریاست عوام کی ضروریات پوری کرتی ہے اور انصاف فراہم کرتی ہے۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا تو ان میں احساس محرومی آ گیا۔ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو لگا کہ مغربی پاکستان سے انہیں طاقت منتقل نہیں ہو رہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ مشرقی پاکستان بھارت نے توڑا، غلطی ہماری تھی، ہم نے اپنے لوگوں کو انصاف نہیں دیا، بھارت نے تو کوشش کرنی تھی، جب ہم نے موقع دیا تو انہوں نے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے آج بھی لوگوں کو انصاف فراہم نہ کیا تو مشکل پیدا ہو سکتی ہے، فاٹا میں لوگوں کے برے حالات ہیں، ان کی مدد کرنی چاہیے، بلوچستان میں لوگ پیچھے رہ گئے ہیں۔
فوج کی ’سلیکشن‘ ہر بار غلط کیوں ہو جاتی ہے؟
پس، منتظر رہو اس وقت کے، کہ جب خان صاحب اس طرح کے ایک دو بیان اور داغ دیں ۔۔۔! :) اندر کھاتے، کچھ نہ کچھ پک رہا ہے ۔۔۔! ہائی ریڈ الرٹ ۔۔۔!
 
Top