فلسطینی معاشرہ انتشار کے قریب؟

پاکستانی

محفلین
فلسطینیوں کے لیے یہ اہم دن تھا۔ جمعرات کی شام تک، فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے حماس کے منتخب کردہ وزیراعظم کو برطرف کرنے اور ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ سخت قدم تھا، لیکن اس سے غزہ میں حماس کی فوجی شاخ پر کچھ زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ حماس سے تعلق رکھنے والے منتخب سیاست دانوں کا حالات پر کتنا اثر ہے۔
موجودہ لڑائی کی وجہ سے غزہ میں طاقت کے مراکز اب حماس کے نقاب پوش جنگجوؤں کے ہاتھ میں ہیں۔ جبکہ الفتح کی سکیورٹی فورس کی شکست ہوگئی ہے اور اس کے ہیڈکوارٹر پر حماس نے قبضہ کرلیا ہے۔ غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کو کامیابی اس لیے ملی کہ انہیں اچھی تربیت حاصل ہے اور الفتح کے مقابلے میں ان کی قیادت کافی مؤثر ہے۔
دوسری جانب کئی فورسز جن سے الفتح کو کچھ امید تھی لڑائی میں شریک نہیں ہوئیں اور انہوں نے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ جبکہ الفتح کے بعض رہنماؤں نے حماس کے ساتھ نہ لڑائی نہ کرنے کے لیے سمجھوتے کرلیے۔
الفتح کی جانب سے لڑنے والے جنگجو وہ تھے جو محمد دہلان کے وفادار ہیں۔ امریکہ بھی امید کرتا رہا ہے کہ محمد دہلان حماس کو کچلنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ لیکن لڑائی کے وقت محمد دہلان الفتح کے جنگجوؤں کی قیادت کے لیے موجود نہیں تھے، بلکہ الفتح کے دیگر رہنما بھی غائب تھے۔



مزید
 
Top