غالب فارسی

عباس آزر

محفلین
خوشا بے رنگی دل دستگاہ شوق را نازم
نمی بالد بخویش این قطرہ از طوفان مشربہا

·٠•● مرزا غالب ●•٠·

لغت: خوشا: بہت خوب، کیا کہنے ...... دستگاہ شوق: عشق کا سرمایہ ...... نمی بالد: نہیں پھولتا، نہیں اکڑتا ...... مشربہا: جمع مشرب، مسلک، گھاٹ.

ترجمہ: ا پنے دل کی بے رنگی کے کیا کہنے، میں سرمایہ شوق پر ناز کرتا ہوں کہ یہ قطرہ (یعنی دل) مسلکوں کے طوفان سے اپنے آپ میں نہیں پھولتا، فخر نہیں کرتا. اکثر لوگ اپنے مسلک پر نازاں ہوتے ہیں، حالانکہ اصل بات محبوب حقیقی سے عشق ہے. غالب نے کسی بھی مسلک سے اپنی عدم وابستگی اور عشق حقیقی کو اپنے لیئے باعث افتخار جانتے ہوئے اسے ایک سرمایہ قرار دیا ہے.




 
Top