غزل

غزل
شاعر: جمیل اختر
۔
کب آنکھ نم تھی ، کب اشک بہاتے آئے ،ہیں
تمہارے سامنے تو ہم ہنستے ہنساتے آئے ہیں
،
ہجر کی راہوں میں تھی اک تاریک خاموشی
آواز لگاتے آئے ہیں ، ہم دل جلاتے آئے ہیں
،
آنکھوں سے بیاں ہوگی، آنکھوں کوچھپاو تم
پہلے بھی گئی ناداں، آنکھوں سے بتاتے آئے ہیں
،
زیست کی راہوں میں ، جوسنگ ملے ہم کو
خوشی سےکھاتے آئے ہیں ، ہم انکواٹھاتےآئےہیں
 
Top