غزل : وہ جذبوں کی تجارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا - قادر صبا حیدر آباد

یہ میری غزل ہے
قادر صبا
حیدرآباد

اگر ایڈ من صاحب حکم فرمائیں گے تو مقطع بھی ارسال کردوں گا

اگر آپ کی غزل ہے تو پھر دیر کاہے کی! مقطع بھی روانہ کردیجیے۔ عنوان میں شاعر کا نام تبدیل کیا جارہا ہے۔
 
قادر صبا بھائی اردو محفل میں خوش آمدید۔ اپنا مزید کلام " آپ کی شاعری " کے زمرے میں عطا فرمائیے۔

اور ہاں اپنا تعارف بھی عنایت کیجیے تاکہ محفلین آپ کو خوش آمدید کہہ سکیں۔
 

قادر صبا

محفلین
مجھے وہ دیکھ کر اکثر نگاہوں کو جھکاتی تھی
یہ درپردہ حقارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

صبا جس کےلئے دن رات میں پاگل سا پھرتا تھا
وہ یکطرفہ محبت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
 

انیلہ

محفلین
یہ غزل میری لکھی ہویٔ ہے انیلہ نام
اس کا اآخری شعر شامل نہیں اور سب سے اہم بات کے اس پوری غزل میں اآخر میں تھا نہیں میں نے استعمال کیا ۔
اور میں نے کبھی اپنی شاعری کی اصلاح بھی کسی سے نہیں کرایٔ اسلیے سوچا تھا کے اصلاح کرواؤٔں گی کسی سے لیکنایسا ہو ہی نہ سکا
 

انیلہ

محفلین
میں ب
اگر ایڈ من صاحب حکم فرمائیں گے تو مقطع بھی ارسال کردوں گا
ہت
شکریہ ۔۔۔ سارا بہنا۔۔!لیکن آپ کو غلط فہمی ہویٔ ہے پیاری بہن یہ غزل میری ہے انیلہ نام سے میں نے اپنی لکھی ہویٔ شاعری کبھی کسی فورم پہ نہیں بھیجی یہ غزل میں نے فیسبک پہ ایک دفعہ کسی کو بھیجی تھی کہ چاہے آپ اپنے نام سے ہی اس کو کر لیں کم از کم میری شاعری کو تو کویٔ جانے چاہے مجھے کویٔ نہ جانتا ہو اور سب سے اہم بات کہ میں نے اس کے آخر پہ تھا استعمال نہیں کیا تھا ۔کیونکہ میں کویٔ باقا عدہ شاعری نہیں کرتی اسلۓمیرے لکھے ہوۓالفاظ میری ڈارٔی تک ہیں ۔ موقعہ نہ ملا کسی کو دکھا کر اصلاح کروانے کا اسلۓ کبھی کسی کو سینڈ نہیں کی سوا اس غزل کے اور سب سے بڑی بات کہ میں نے کبھی کسی کا اتنا کلام بھی نہیں پڑھا میرے ذہن میں آتے تھے میں لکھ دیتی تھی لفظ اور یہ تب کی بات ہی جب میں میٹرک میں تھی اب تو کتنے سال ہو گئے ڈأری کھولی تک نہیں ہاں یہ ضرور ہے کہ میری شاعری میرے پاس اب بھی محفوظ ہے
 

انیلہ

محفلین
میں ب
اگر ایڈ من صاحب حکم فرمائیں گے تو مقطع بھی ارسال کردوں گا
ہت
وہ جذبوں کی تجارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
اسے ہنسنے کی عادت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
مجھے اس نے کہا آؤ نئی دنیا بساتے ہیں
اسے سوجھی شرارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
ہمیشہ اسکی آنکھوں میں دھنک سے رنگ ہوتے تھے
یہ اسکی عام حالت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
وہ میرے پاس بیٹھا دیر تک غزلیں میری سنتا
اسے خود سے محبت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
میرے کاندھے پہ سر رکھ کے کہیں پہ کھو گیا تھا وہ
یہ اک وقتی عنائیت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا

قادر صبا حیدر آباد​
 

انیلہ

محفلین
وہ جذبوں کی تجارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
اسے ہنسنے کی عادت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
اس نے کہا آؤ نئی دنیا بساتے ہیں
اسے سوجھی شرارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
اسکی آنکھوں میں دھنک رنگ ہوتے تھے
یہ اسکی عام حالت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
میرے پاس بیٹھا دیر تک میری غزلیں سنتا
اسے خود سے محبت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
میرے کاندھے پہ سر رکھ کے کہیں کھو گیا

یہ اک وقتی عنائیت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا
مجھے دیکھ کے وہ اکثر نگاہیں پھیر لیتا تھا
در پردہ وہ حقارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
شاعرہ ۔ انیلہ نیلی۔
 

انیلہ

محفلین
میری مزید غزلوں اور نظموں کے لئے ایڈمن صاحب رابطہ کر سکتے ہیں مگر میں کبھی کسی سے متاثر ہو کر یا کسی کو پڑھ کے شاعری نہیں لکھی ایک وقت تھا کہ ذہن میں کچھ آتھا تو لکھ کر رکھ لیتی اب تو زمانہ ہو گیازندگی کی دوڑ میں وہ صفحے بس بوسیدہ اوراق۔ ن کے رہ گۓ ہیں مہربانی کریں اور یو ٹیوب پہ بھی میری بیچاری غزل بے آسرا رل رہی ہے اور ادھر بھی جس کا جی چاہتا ہے اپنا نام۔لگا دیتا ہے افسوس ہے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ غزل میری لکھی ہویٔ ہے انیلہ نام
اس کا اآخری شعر شامل نہیں اور سب سے اہم بات کے اس پوری غزل میں اآخر میں تھا نہیں میں نے استعمال کیا ۔
اور میں نے کبھی اپنی شاعری کی اصلاح بھی کسی سے نہیں کرایٔ اسلیے سوچا تھا کے اصلاح کرواؤٔں گی کسی سے لیکنایسا ہو ہی نہ سکا
سب سے پہلے تو خوش آمدید انیلہ صاحبہ۔
اور یہ فرمائیے کہ یہ کیا ماجرا ہے۔ قادر صاحب فرماتے ہیں کہ ان کا کلام اور آپ فرماتی ہیں کہ آپ کا۔۔۔
میری مزید غزلوں اور نظموں کے لئے ایڈمن صاحب رابطہ کر سکتے ہیں مگر میں کبھی کسی سے متاثر ہو کر یا کسی کو پڑھ کے شاعری نہیں لکھی ایک وقت تھا کہ ذہن میں کچھ آتھا تو لکھ کر رکھ لیتی اب تو زمانہ ہو گیازندگی کی دوڑ میں وہ صفحے بس بوسیدہ اوراق۔ ن کے رہ گۓ ہیں مہربانی کریں اور یو ٹیوب پہ بھی میری بیچاری غزل بے آسرا رل رہی ہے اور ادھر بھی جس کا جی چاہتا ہے اپنا نام۔لگا دیتا ہے افسوس ہے
دوسری بات۔
ایڈمن صاحب کی اس معاملے میں نہ ہی کسی سے فرمائش ہوتی ہے نہ ہی کوئی ممانعت ۔۔
ہر کوئی اپنا کلام شئیر کرنے کے لیے بالکل آزاد ہے۔ آپ شوق سے نئی لڑی بنائیے اور اپنا کلام شئیر کیجیے۔ اور ہم سب اور اس محفل کے قابل شعرا آپ کے کلام پر ضرور توجہ فرمائیں گے۔
 

انیلہ

محفلین
سب سے پہلے تو خوش آمدید انیلہ صاحبہ۔
اور یہ فرمائیے کہ یہ کیا ماجرا ہے۔ قادر صاحب فرماتے ہیں کہ ان کا کلام اور آپ فرماتی ہیں کہ آپ کا۔۔۔

دوسری بات۔
ایڈمن صاحب کی اس معاملے میں نہ ہی کسی سے فرمائش ہوتی ہے نہ ہی کوئی ممانعت ۔۔
ہر کوئی اپنا کلام شئیر کرنے کے لیے بالکل آزاد ہے۔ آپ شوق سے نئی لڑی بنائیے اور اپنا کلام شئیر کیجیے۔ اور ہم سب اور اس محفل کے قابل شعرا آپ کے کلام پر ضرور توجہ فرمائیں گے۔
آپ قادر صاحب سے پوچھیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کہا مجھے تو ایک ایک لفظ کا پتا ہے کہ میں نے کس جذبہ کے تحت لکھا ہوا اور یہ میں نے 2009میں لکھی تھی اںھی بھی میرے نوٹس میں بات نہ آتی اگر میں یو ٹیوب پہ اس غزل کو نہ سنتی تو جب میں نے اپنی غزل دیکھی تو پھر سرچ کیا کہ کس نام سے جا رہی ہے۔ یو ٹیوب پہ بھی میں نے ان کو آگاہ کر دیا ہے کہ اس کے شاعر کا نام انیلہ نیلی ہے۔
 
مجھے دیکھ کے وہ اکثر نگاہیں پھیر لیتا تھا
در پردہ وہ حقارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا
شاعرہ ۔ انیلہ نیلی۔
آپ اپنی پوری غزل لکھیں۔
اس شعر کو ایسے کہنا بحر میں ہوگا۔
نگاہیں پھیر لینا دیکھ کر مجھ کو ترا اکثر
حقیقت میں حقارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
یا
ترا وہ دیکھ کر مجھ کو نگاہوں کو جھکا لینا
حقیقت میں حقارت تھی یہ دل کچھ اور سمجھا تھا​
 
آخری تدوین:
Top