غزل - جو تیرے میرے زوال کا تھا - احمد فرید

جو تیرے میرے زوال کا تھا
وہ لمحہ کتنے کمال کا تھا
سمے کی جب نبض رک گئی تھی
وہ ایک پل کتنے سال کا تھا
بس ایک لمحے میں کٹ گیا ھے
وہ ربط جو ماہ و سال کا تھا
جو طاق زندان میں بجھ گیا ھے
وہ اک دیا بھی کمال کا تھا
 

بنگش

محفلین
جو طاق زنداں میں بجھ گیا ہے
وہ اک دیا بھی کمال کا تھا

اس اک شعر نے بہت کچھ یاد دلا دیا،،،،،، شکریہ جناب
 
Top