عورت اور بیل میں کوئ فرق نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

نور وجدان

لائبریرین
عورت اور بیل میں کوئ فرق نہیں ہوتا ۔ اسے بھی کسی سہارے کی یا جذباتی وابستگی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ۔ اور ۔ ۔عورت کی جذباتی وابستگی کسی بیل کی مانند الجھی ہوئ اور مضبوطی سے لپٹی ہوئ ہوتی ہے۔ ۔

اس کا مقصد کسی زبردست درخت کا حصول نہیں ہوتا بلکہ پنپنا ہوتا ہے ۔لہذا اسے غرض نہیں ہوتی کہ درخت کیکر کا ہے یا ببول کا ۔ ۔ ۔اسے محض وابستگی چاہہے ہوتی ہے ۔بھلےبعد میں وہ ایک دیوار سے ہوتی ہوئ دوسری تک جا پہنچے یا تیسری تک ۔ ۔جیسے عورت کی وابستگی آخر میں اولاد سے ہو جاتی ہے ۔ ۔


اگر کوئ اس کو جڑوں سے اکھاڑنا چاہے تو اس کے ہاتھ کچھ نہیں آتا ۔ ۔ ۔ سوائے ایک مرجھائ ہوئ بیل کے ۔ نہ ہی اسے ایک جگہ سے نکال کر دوسری جگہ پروان چڑھایا جا سکتا ہے ۔ وہ اپنی مرضی سے سہارے کا
انتخاب کرتی ہے ۔ ۔ ۔


edited.jpg


اسے سہارا دینا چاہو تو اس کی جڑیں مت کھودو ،اسے ایک مضبوط سہارا بن کر دکھاؤ ،وہ خود بخود تم سے
وابستہ ہو جائے گی ۔ ۔ ۔بھلے تم پر کانٹے ہی کیوں نہ لگے ہوں ۔ ۔

کچھ عورتیں آکاس بیل کی طرح ہوتی ہیں ۔ ۔ جس کا سہارا لیتی ہیں،اسے تباہ کر دیتی ہیں ،وہ درخت اندر سے کھوکھلا ہو جاتا ہے ۔ ۔ایسی بیلیں ایک کے بعد ایک درخت کو کھوکھلا کرتی چلی جاتی ہیں ۔ ۔ بنا پشیمانی کے۔ ۔ ۔بنا پچھتاوے کے۔ ۔

کچھ عورتیں اس بیل کی طرح ہوتی ہیں جو سہاروں پر یقین نہیں رکھتی اور زمین پر ہی پھیلتی جاتی ہیں ،پھیلتی جاتی ہیں لیکن۔ ۔ ۔عارضی سہارے پسند نہیں کرتیں۔ ۔ ۔دوسری بیلیں اسے حقارت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں ۔ ۔ اور۔ ۔ ۔سہارے خود اسے اپنی انا پر کاری ضرب سمجھتے ہیں کہ ان کی اہمیت سے انکار کیا گیا ؟ انہیں ٹھکرایا گیا ؟ لیکن یہ بیلیں عارضی سہاروں سے بے نیاز رہتی ہیں ۔ ۔انہیں ایک ہی سہارا چاہیے ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ایک مضبوط سہارا ۔ ۔ ۔

عورت اور بیل میں کوئ فرق نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔


فرح ظفر
 
کیا عورتوں کی اقسام اتنی ہی ہیں جتنی بیلوں کی؟
ویسے ہمارے ملک کی اکثر لڑکیاں عورت کہلوانا پسند نہیں کرتیں، بلکہ لڑکی کہلوانا پسند کرتی ہیں !
تو کیا لڑکیوں کی اقسام کو سمجھنے کے لئے نباتات کی کوئی اور چیز سمجھنی ہوگی؟
 

نور وجدان

لائبریرین

نور وجدان

لائبریرین
کیا عورتوں کی اقسام اتنی ہی ہیں جتنی بیلوں کی؟
ویسے ہمارے ملک کی اکثر لڑکیاں عورت کہلوانا پسند نہیں کرتیں، بلکہ لڑکی کہلوانا پسند کرتی ہیں !
تو کیا لڑکیوں کی اقسام کو سمجھنے کے لئے نباتات کی کوئی اور چیز سمجھنی ہوگی؟
آپ گوگل کریں نا۔۔۔۔!!!!

یہ تحریر میں لکھتی تو لڑکی لکھ دیتی ۔۔۔شکر کریں نباتات پر ریسرچ کرنی ہے اگر حیوانات ہوتے تو مشکل ہوجاتی :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
کیا عورتوں کی اقسام اتنی ہی ہیں جتنی بیلوں کی؟
ویسے ہمارے ملک کی اکثر لڑکیاں عورت کہلوانا پسند نہیں کرتیں، بلکہ لڑکی کہلوانا پسند کرتی ہیں !
تو کیا لڑکیوں کی اقسام کو سمجھنے کے لئے نباتات کی کوئی اور چیز سمجھنی ہوگی؟
آپ یہ سوال کیوں پوچھ رہے ہیں "اب"؟؟؟:sneaky:;)
جو "ہونا" تھا وہ تو ہو چکا اب۔۔۔:rollingonthefloor:
 

محمداحمد

لائبریرین
میں نے یہ تحریر پڑھی تو رشک کیا تھا کاش کاش یہ میں لکھ سکتی ۔۔۔یہ میری دوست کی تحریر ہے اور میں نے اس سے اور محمود ایاز سے متاثر ہو کر لکھنا شروع کیا تھا ۔۔۔

اگر یہ آپ کی تحریر نہیں ہے تو اسے "آپ کی تحریریں" میں نہیں ہونا چاہیے۔
 
آپ گوگل کریں نا۔۔۔۔!!!!

یہ تحریر میں لکھتی تو لڑکی لکھ دیتی ۔۔۔شکر کریں نباتات پر ریسرچ کرنی ہے اگر حیوانات ہوتے تو مشکل ہوجاتی :)
اگر آپ لڑکی لکھ دیتیں تو عورتوں کے بارے میں یہی سوالات پیدا ہوجاتے :)
آپ یہ سوال کیوں پوچھ رہے ہیں "اب"؟؟؟:sneaky:;)
جو "ہونا" تھا وہ تو ہو چکا اب۔۔۔:rollingonthefloor:
آپ یقین کریں اس وقت ان سوالات کی ضرورت زیادہ ہے :)
 

x boy

محفلین
بہت اچھی تحریر ہے میں بھی عنوان سے وہی سمجھا جس کا ذکر انیس الرحمن نے اوپر کیاہے
بہت شکریہ شراکت کا۔
عورتوں کی ہمارے معاشرے اور دین میں بہت عزت ہے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خدیجہ رضی اللہ عنہا کے انتقال کے بعد فرمایا جس کا مفہوم ہے " مرد تو کا فی کامل ہوئے ہیں عوروتوں میں تین عورتیں کامل اور پاکباز ثابت ہوئی ہیں
1۔ آسیہ زوجہ فرعون
2۔ مریم علیہ السلام عیسی علیہ السلام کی والدہ
3۔ خدیجہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی زوجہ جن سے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی جوانی میں شادی کی جو بیوہ تھیں اور پچیس سال ایک مثال ذندگی گزاری اور اس دوران کوئی اور شادی نہیں کی ان کے انتقال کے دوسال بعد پھر ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے شادی کی۔

قرآن الکریم میں عورتوں کی تعریف میں ایک آسیہ ، دوسری، مریم علیہ السلام، تیسری ملکہ سبا کا نام لیا گیا۔ دو کی تعریف تو ہم لوگ جانتے ہیں لیکن ملکہ سبا کی تعریف ہم لوگ بہت کم کرتے ہیں اگر غور کیا جائے تو اس نے اپنی حکومت اور قوم کو قتل عام سے اور غلامی سے بچایا ہے جبکہ ان کی قوم کے بڑوں نے مشورہ دیا تھا کہ ہم لڑائی ، جنگ کے لئے تیار ہیں
دوسری طرف لوط علیہ السلام کی بیوی اور نوح علیہ السلام کے گھر والوں کے خشر کا ذکر ہے
پھر سورۃ الھب میں ابولہب کی بیوی کے آخرت کا ذکر ہے

یہ تو مرد پر ہے کہ وہ اسے کس زاویے اور سانچے میں ڈالے۔
البتہ عورت ٹیڑھی پسلی ہے ذندگی بھر یس میم یس میم کرتے رہو کبھی نو میم کردیا تو گئے کام سے۔:)
 
Top