عقد سے قسمت میں خستہ حالیاں شامل ہوئیں از نویدظفرکیانی

عقد سے قسمت میں خستہ حالیاں شامل ہوئیں
جان کو آ جانے والی سالیاں شامل ہوئیں

جب کبھی بھی تذکرہء لیڈرِ قومی ہوا
کیوں بیانِ دوستاں میں گالیاں شامل ہوئیں

عشق نے جاری کیا کس طور کا این آر او
گوریوں کے ساتھ دل میں کالیاں شامل ہوئیں

ووٹ بد اعمال لوگوں کو دئے ہیں عمر بھر
اپنے لیکھوں میں یہ بداعمالیاں شامل ہوئیں

برسرِ محفل کچھ ایسا بھی مقرّر نے کہا
اُس کی ٹنڈ پر بھی بہت سی تالیاں شامل ہوئیں

یوں نگاہِ شوق تو تھی جستجوئے حُسن میں
رفتہ رفتہ اس میں نخرے والیاں شامل ہوئیں

فیل تن بیگم نے جب بھی پاﺅں پٹخا طیش سے
زلزلے آنے لگے، بھونچالیاں شامل ہوئیں

ایسے لبرل بھی ہیں جن کے بتکدہء شوق میں
رنگ رلیوں کے لئے دیوالیاں شامل ہوئیں

اِس کا مطلب ہے کہ شوہر ہو گیا گولہا مزید
اُس کی شاپنگ لسٹ میں اب ”بالیاں“ شامل ہوئیں

یہ کرشمہ تو فقط قومی سیاست میں ہوا
دودھ پر بلّے کی بھی رکھوالیاں شامل ہوئیں

اُس گُلِ تر نے دکھائے ہاتھ کچھ ایسے مجھے
گال کے دونوں طرف کو لالیاں شامل ہوئیں

میں نے بھی مونچھوں کو وٹ دینے کی عادت ڈال لی
میرے چہرے پر بھی کچھ ہریالیاں شامل ہوئیں

کیٹ واکوں میں کبھی دیکھی نہیں بلی کوئی
بیدِ مجنوں کی بہت سی ڈالیاں شامل ہوئیں


نویدظفرکیانی
 
Top