ظرافت

عرفان سعید

محفلین
ظرافت

جانتے ہیں پیزا کہاں ہماری قسمت میں
ایک روپے والے تندور کی روٹی ہی سہی


مٹن کڑاہی، بریانی، کوفتے، حلیم و نہاری
زیادہ نہیں تو بس چکن کی تِکابوٹی ہی سہی

ہر دم رہتی ہیں آپ فیس بُک پر مصروف
کبھی اک پیار بھری نگاہ، کھوٹی ہی سہی

اوروں پر تو برسائیں آپ حُسن کے تیر
ہم پہ اگر سوٹا نہیں تو کوئی سوٹیہی سہی

کھلی زُلفیں کچھ سُوٹ نہ کریں آپ کو
بعد از مالشِ تیل بالوں کی چوٹی ہی سہی


نازک اندام حسینہ اک خواب ہی رہ گیا
لاہور نہیں تو گُجرانوالہ کی موٹی ہی سہی


جاتے جاتے ظالم نے نشان بھی نہ چھوڑا
بُنیان نہیں تو بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی
عرفان​
 
Top