طالبان قیدیوں کی رہائی اس ہاتھ دےاس ہاتھ لےکی پالیسی اپنانےکافیصلہ

طالبان قیدیوں کی رہائی اس ہاتھ دےاس ہاتھ لےکی پالیسی اپنانےکافیصلہ
فوج کا مشورہ ہے حکومت طالبان سے تعلق رکھنے والوں کو تبھی رہا کرے جب وہ بھی قیدی چھوڑیں، ذرائع حکومت کو بتایا گیا طالبان کے قیدی یک طرفہ اقدام کے طور پر رہا کرنے سے کالعدم تنظیم کے حوصلے بڑھے
اسلام آباد (رپورٹ : طارق مرید) وفاقی حکومت نے فوج سے مشاورت کے بعد طالبان قیدی رہا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طالبان سے تعلق رکھنے والے قیدی اب اس وقت تک ہی رہائی پاسکیں گے جب طالبان بھی قیدی چھوڑیں گے۔ با خبر ذرائع نے دنیا کو بتایا کہ وفاق حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے’’اس ہاتھ دے، اس ہاتھ لے‘‘ کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے فوج سے مشاورت کی ہے جس میں حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ طالبان کی جانب سے حکومتی قیدیوں کی رہائی تک حکومت بھی طالبان قیدی رہا نہ کرے۔ حکومت کو بتایا گیا کہ اگر حکومت نے دباؤ میں آکر قیدی رہا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو طالبان کا حوصلہ بڑھے گا اور ان کے مطالبات بڑھتے ہی جائیں گے۔ حکومت نے طالبان قیدی یک طرفہ اقدام کے طور پر رہا کرکے خود کو کمزور ثابت کیا ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ قیدیوں کی رہائی پر مشاورت کے بعد طالبان قیدیوں کی رہائی روک دی گئی ہے۔
http://dunya.com.pk/index.php/pakistan/2014-04-21/350100#.U1TzoLTs4tY
 
Top