صدر ڈونلڈ ٹرمپ، خاتون اوّل میلانیا میں کورونا وائرس کی تصدیق

جاسم محمد

محفلین
صدر ڈونلڈ ٹرمپ، خاتون اوّل میلانیا میں کورونا وائرس کی تصدیق
2 اکتوبر 2020، 08:35 PKT
اپ ڈیٹ کی گئی 2 گھنٹے قبل
_114721041_mediaitem114721038.jpg

،تصویر کا ذریعہREUTERS

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان میں اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

اپنی ایک ٹویٹ میں انھوں نے بتایا کہ خاتونِ اول اور وہ دونوں ہی فوراً قرنطینہ اور بحالی کا مرحلہ شروع کریں گے۔

اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشیر اور قریبی ساتھی ہوپ ہکس میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد صدر ٹرمپ اور خاتون اوّل میلانیا کے بھی کورونا ٹیسٹ ہوئے ہیں۔

ہوپ ہکس منگل کے روز ریاست اوہائیو میں منعقد ہونے والے مباحثے میں شرکت کرنے والے ان اہلکاروں میں تھیں جو صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کے طیارے ایئر فورس ون پر موجود تھے۔

منگل کو کھینچی گئی تصاویر میں ہوپ ہکس کو ایئر فورس ون سے بغیر ماسک پہنے اترتے دیکھا جا سکتا تھا۔ اس سے اگلے روز انھوں نے صدر کے ہمراہ ریاست منی سوٹا میں منعقد ہونے والی ایک ریلی میں بھی شرکت کی۔

اس کے بعد بدھ کو، وائٹ ہاؤس کے نمائندوں کے مطابق وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کے ہیلی کاپٹر مرین ون میں بھی سوار ہوئی تھیں۔ 31 سالہ ہوپ ہکس صدر کی ٹیم میں کورونا پازیٹیو آنے والے سب سے قریبی اہلکار ہیں۔

بلومبرگ نیوز کے مطابق منی سوٹا سے واپسی پر ہوپ ہکس میں کورونا کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئی تھیں اور انھیں اسی وقت طیارے میں ہی قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔

_114721044_2c5a5080-a45e-40a3-b132-a1deb2d0c63f.jpg

،تصویر کا ذریعہREUTERS

وائٹ ہاؤس میں کورونا کے مزید کیسز کب سامنے آئے؟

ہوپ ہکس امریکی انتظامیہ کے عہدیداروں میں کورونا سے متاثر ہونے والی سب سے حالیہ اہلکار ہیں۔ اس سے پہلے مئی میں نائب صدر مائیک پینس کی پریس سیکریٹری کیٹی ملر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد وہ صحتیاب ہوگئی تھیں۔

اسی ماہ صدر ٹرمپ کے ذاتی ویلے کے طور پر تعینات امریکی بحریہ کے ایک اہلکار کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

مگر وائٹ ہاؤس نے اس وقت کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اور نائب صدر پینس اس مرض سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس ایسے تمام اہلکاروں اور مشیروں کے کورونا ٹیسٹ کرتا ہے جو روزانہ کی بنیاد پر صدر ٹرمپ سے رابطے میں آتے ہیں۔

ٹرمپ کو ماسک پہننا پسند نہیں اور سرکاری تقاریب میں لی گئی زیادہ تر تصاویر میں انھیں ماسک اور سماجی دوری اختیار کیے بغیر اپنے ٹیم کے اہلکاروں یا دیگر افراد کے ساتھ گھلتے ملتے دیکھا جا سکتا ہے۔

کورنا وائرس سے اب تک تقریباً 72 لاکھ امریکی متاثر ہو چکے ہیں اور ملک میں دو لاکھ سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں۔

_114720409_gettyimages-939737342.jpg

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES

سوشل میڈیا ردِ عمل

جب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی بیوی میلانیا ٹرمپ میں کووڈ 19 کی تشخیص کے بارے میں اعلان کیا گیا ہے سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے ممالک کے سربراہان ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے لکھا کہ ’صدر ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کی کورونا سے جلد شفایابی کے لیے دعاگو ہوں۔‘

نیویارک ٹائمز کے کالم نگار نکولس کرسٹوف نے ٹرمپ اور میلانیا کے بارے میں نیک خواہشات کا اظہار کرنے کے ساتھ کہا کہ ’ہم ان کی پالیسیوں کے بارے میں جو بھی سوچیں ہمیں اس وقت مہذب رویہ اپنانا چاہیے اور تنقید سے پرہیز کرنا چاہیے اور سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔‘

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے لکھا کہ ’لاکھوں اسرائیلیوں کے طرح میں اور میری بیوی سارہ بھی صدر ٹرمپ کے لیے دعا گو ہیں کہ وہ جلد کووڈ 19 سے صحتیاب ہو جائیں۔‘

برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن جو خود بھی کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں، انھوں نے بھی صدر ٹرمپ اور خاتونِ اول کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

جہاں نریندر مودی اور دیگر بین الاقوامی سربراہان صدر ٹرمپ کی صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں تو وہیں کچھ افراد نے صدر ٹرمپ کو ان کورونا وائرس سے متعلق ان کے بیانات بھی یاد کروائے۔

کچھ دن قبل ہونے والے صدارتی مباحثے کے دوران صدر ٹرمپ نے جو بائیڈن کے ہر وقت ماسک پہننے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ اگر یہ 200 فٹ دور بھی کھڑے ہوں تو انھوں نے اتنا بڑا ماسک پہنا ہوتا جو میں نے آج تک نہیں دیکھا۔

اس پر ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ دن قبل یہ کسی اور پر ماسک پہننے پر طنز کر رہے تھے، آج انھیں خود بھی کورونا وائرس ہو چکا ہے۔‘

جہاں متعدد افراد ایسا مواد شیئر کر رہے تھے جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کووڈ 19 کے مہلک نہ ہونے کی بات کر رہے ہیں وہیں کچھ افراد نے چار سال قبل صدر ٹرمپ کی جانب سے اپنی حریف ہلری کلنٹن کی بیماری پر طنز کرنے کی ویڈیو بھی شیئر کی۔
 
Top