شہر جنوں میں عجب ہم نے ماجرا دیکھا

فیس بک کے ایک پیج پر میں نے دیکھا

حکومت کی طرف سے لکھا تھا

’’جنہوں نے بھی سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا ہے یا قانون کی خلاف ورزی کی ہے، عوام اس نمبر پر فوٹیج بھیج سکتے ہیں،حکومت انکے خلاف کاروائی کرے گی۔وزیر مملکت برائے داخلہ
نمبر درج ذیل ہے۔03315480011 پر واٹس ایپ کریں‘‘

نیچے
ایک ذمہ دار شہری نے لکھا تھا

’’چلو ہم پی ٹی وی حملہ کیس والوں کی تصاویر بھیج رہے ہیں‘‘

بھائی یہ عدم برداشت کا معاملہ اب صرف گلی کوچوں اور سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں اور ملک کے تخت پر بھی براجمان ہے۔

حکومت بنے تین مہینے ہونے والے ہیں اور کوئی بتا سکتا ہے کہ پاکستان کی قانون ساز اسمبلی میں کتنے ریفارمز کے بل پاس ہوئے

بس آتے ہیں ’’ دھاندلی دھاندلی ‘‘ اور ’’ چور چور ‘‘ کرتے ہیں قوم کے کروڑوں کو پھوک کر چلے جاتے ہیں۔

ہم تو چاہتے ہیں کہ یہ عدم برداشت والا کلچر ختم ہو قوم کی ادائیں اور رویے بدلیں۔ مگر کیسے؟

قدرت کا اصول ہے

جو بویں گے وہی کاٹیں گے
 
Top