شب برات

شب برات کی فضیلت کے بعض لوگ سرے سے منکر ہیں اور بعض اس رات کی فضیلت کو بہت زیادہ بڑھادیتے ہیں۔ لیکن اصل بات یہ ہے کہ شب برات کی فضیلت ثابت ہے، لیکن اس رات میں جمع ہونا، چراغاں کرنا، اہتمام کے ساتھ ہرسال قبرستان جانا یہ اسلامی مزاج کے منافی ہے، اور بدعت کے زمرہ میں آتاہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم زندگی میں صرف ایک مرتبہ قبرستان گئے اور وہ بھی چپکے سے۔ اتفاقاً حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نیند کھلی تو پتہ چلا۔ دوسری بات حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس قسم کی کوئی ہدایت امت کونہیں دی اور نہ ہی صحابہ کرام نے اس رات کا اتنا اہتمام کیا۔
اس لیے اس رات میں عبادت کا خوب اہتمام ہو لیکن بدعتیں نہ رواج دی جائیں۔ قبرستان میں چراغاں نہ ہوں اور نہ ہر سال بالخصوص اس رات میں جانے کا اہتمام کریں۔ ویسے تو روزآنہ جاسکتے۔
 
Top