شاہ رخ خان کا بیٹا آریان خان منشیات کیس میں زیرحراست

سیما علی

لائبریرین

شاہ رخ خان کا بیٹا آریان خان منشیات کیس میں زیرحراست​

ویب ڈیسک

اتوار 3 اکتوبر 2021
2231587-shahrukhkhanssonaryanisbeingquestionedbythencbafterdrugsraid-1633239896.jpg

آریان خان کا فون ضبط کرلیا گیا ہے اور فون کی اسکیننگ کی جارہی ہے، این سی بی حکام​


ممبئی: بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو منشیات استعمال کرنے کے الزام میں این سی بی نے حراست میں لے لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی) نے 2 اکتوبر کی رات ممبئی کے ساحل پر ایک کروز شپ پر منعقد ہونی والی پارٹی پر اچانک چھاپہ مارا اور چھاپے کے دوران دس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ایک بڑے بالی ووڈ اداکار کے بیٹے کو اس معاملے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
ایک بھارتی چینل ای ٹائمز نے آج صبح این سی بی کے ایک سینئر عہدیدار سے بالی ووڈ اداکار کے بیٹے کو حراست میں لینے کی تصدیق کی اور یہ بات سامنے آئی کہ بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے بڑے بیٹے آریان خان کو این سی بی حکام نے منشیات استعمال کرنے کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔
این سی بی کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس پر تحقیقات جاری ہیں۔ تفتیش کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ آریان خان کو پوچھ تاچھ کے لیے لے جایا گیا ہے اور این سی بی حکام اس سے کروز شپ پر ہونے والی ریو پارٹی کے سلسلے میں پوچھ گچھ کررہے ہیں۔
تاہم این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وان کھیڑے کا کہنا ہے کہ آریا ن خان پر فی الحال کسی الزام کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ این سی بی آریان سے صرف پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ اس کے علاوہ این سی بی نے کروز پارٹی کی منصوبہ بندی کرنے والے چھ منتظمین کو بھی طلب کیا ہے۔
این سی بی کے ذرائع نے بتایا کہ آریان خان کا فون ضبط کرلیا گیا ہے اور حکام کی جانب سے فون کی اسکیننگ کی جارہی ہے تاکہ اس کے منشیات کے قبضے یا منشیات کےاستعمال میں ملوث ہونے کے سلسلے میں جانچ پڑتال کی جاسکے۔
تین لڑکیاں جو دہلی سے کروز پارٹی میں شامل ہونے کے لیے پہنچی تھیں انہیں بھی حراست میں لیا گیا ہے اور ان تینوں لڑکیوں سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ یہ تینوں لڑکیاں بھارت کے نامور بزنس مین کی بیٹیاں ہیں۔
گزشتہ روز اے این آئی نے ممبئی کے ساحل پر موجود کروز شپ پر منعقد ہونے والی پارٹی میں چھاپہ مارنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے چھاپے کے دوران کم از کم 10 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
ایک اور بھارتی ویب سائٹ انڈیا ٹوڈے کے مطابق این سی بی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کروز شپ پر کوکین، ایکسٹسی، میفڈرون اور چرس جیسی منشیات برآمد ہوئی ہیں اور کیس رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق دو خواتین سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کیا ہے اور اس معاملے میں ان کے کردار کے حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین

شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کی منشیات کیس میں ضمانت منظور​

  • 28 اکتوبر 2021
آرین خان، شاہ رخ خان

بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کی منشیات کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔
اُن کی درخواستِ ضمانت کی سماعت منگل سے بمبئی ہائی کورٹ میں جاری تھی۔
آرین خان ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں گذشتہ 21 روز سے قید ہیں۔
اُن کے ساتھ ارباز مرچنٹ اور من من دھمیچا کی درخواستِ ضمانت بھی منظور کر لی گئی ہے۔
آرین خان کی نمائندگی سابق اٹارنی جنرل مُکُل روہتگی نے کی۔
اس فیصلے کے بعد مکل روہتگی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'بمبئی ہائی کورٹ نے آرین خان، ارباز مرچنٹ اور من من دھمیچا کو تین دن تک دلائل سننے کے بعد ضمانت دے دی ہے۔ تفصیلی فیصلہ کل جاری کیا جائے گا اور اُمید ہے کہ کل یا سنیچر تک یہ سب جیل سے باہر ہوں گے۔'
واضح رہے کہ آرین خان کو 3 اکتوبر کو نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے ایک کروز جہاز پر مبینہ ریو پارٹی سے گرفتار کیا تھا۔
اس سے پہلے اُن کی درخواستِ ضمانت دو مرتبہ مسترد ہو چکی ہے۔
این سی بی نے آرین خان کی ضمانت کی درخواست کی یہ کہہ کر مخالفت کی تھی کہ منشیات کا یہ معاملہ علیحدہ نہیں بلکہ وہ منشیات کی تجارت کا بھی حصہ ہیں۔
دوسری جانب آرین کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل کے قبضے سے کوئی منشیات برآمد نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی اُنھوں نے منشیات کا استعمال کیا تھا۔
این سی بی نے اپنے دلائل آرین اور ان کی دوست اننیا پانڈے کی واٹس ایپ چیٹ کی بنیاد پر تیار کی تھی۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس بات چیت سے پتہ چلتا ہے کہ آرین منشیات کے خریدار تھے اور اس میں اور لوگ بھی ملوث ہیں۔
آرین خان کے وکیل اور سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے کہا کہ آرین کا منشیات کے حوالے سے ماضی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، حراست میں لینے کے بعد ان کا کوئی میڈیکل ٹیسٹ نہیں ہوا تھا اور ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔
آرین خان، شاہ رخ خان

اُنھوں نے کہا کہ ’میرے مؤکل کو گرفتار کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔ این سی بی نے جس واٹس ایپ چیٹ کا حوالہ دیا ہے، اس کا تعلق کروز پارٹی سے نہیں ہے۔‘
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ آرین کے پاس کروز کا ٹکٹ بھی نہیں تھا بلکہ وہ شپ پر مہمان کے طور پر مدعو کیے گئے تھے۔
عدالت نے ان کی دلیل کو قبول کر لیا اور اور آرین کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا۔
آرین کو ان کے دو دوستوں ارباز مرچنٹ اور من من دھیمچا کے ہمراہ دو اکتوبر کو ایک کروز شپ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اس معاملے میں اس وقت سنسنی پیدا ہو گئی جب این سی بی کے ایک گواہ پربھاکر سائل نے ایک بیان حلفی میں یہ الزام لگایا کہ اس معاملے میں تفتیش کار مبینہ طور پر آرین خان کی رہائی کے بدلے شاہ رخ خان سے کروڑوں روپے کی وصولی کی کوشش کر رہے تھے۔
تفتیش کار سمیر وانکھیڑے نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دراصل تفتیش کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے اور ان کے خلاف فرضی کیس بنایا جا رہا ہے۔
آرین خان، شاہ رخ خان

،تصویر کا ذریعہSOCIAL MEDIA
،تصویر کا کیپشن
نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے سمیر وانکھیڑے پہلے بھی تنازعات کی زد میں رہے ہیں
مہاراشٹر کی ریاستی حکومت نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت مرکزی ادارے این سی بی کے ذریعے بالی وڈ کو خوفزدہ کر رہی ہے اور ریاست کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حکمراں شیو سینا کی ترجمان پریانکا چترویدی نے نے کہا کہ تفتیش کار سمیر وانکھیڑے کے خلاف فرضی کیس بنانے اور چھاپے مارنے کے درجنوں واقعات کی شکایات ہیں، اس معاملے کی جانچ محکمہ جاتی نہیں بلکہ آزادانہ ادارے سے کروائی جائے۔
یہ معاملہ ابتدا سے ہی تنازع میں گھرا رہا ہے۔ سب سے پہلے اس بات پر تنازع ہوا کہ این سی بی کی چھاپہ مارنے والی ٹیم میں بی جے پی کے دو رہنما کیا کر رہے تھے۔
پھر آرین کے ساتھ ایک شخص کی ایک سیلفی وائرل ہوئی جے کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ ایک پرائیوٹ جاسوس کرن پی گوساوی ہے۔
گوساوی آرین کی گرفتاری کی تصویروں اور ویڈیوز میں کئی جگہ نمایاں طور پر نظر آتے ہیں۔
پونے شہر کی پولیس نے اب کرن گوساوی کو گرفتار کر لیا ہے۔
آرین خان، شاہ رخ خان

،تصویر کا ذریعہSOCIAL MEDIA
اُنھیں نارکوٹس کنٹرول بیورو نے آزاد گواہ بنایا تھا اور وہ خود کو ایک پرائیوٹ جاسوس قرار دیتے ہیں۔
گوساوی کو سنہ 2018 کے ایک فراڈ مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اُنھوں نے کسی طرح کی وصولی کے الزام سے انکار کیا ہے لیکن وہ گذشتہ کئی دنوں سے روپوش ہیں۔
یہ معاملہ اب سیاسی رنگ اختیار کر چکا ہے۔
این سی بی نے اس معاملے میں جو طرز عمل اختیار کیا اس سے اس کی ساکھ کو گہرا دھچکا پہنچا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اعتبار بحال کرنے کے لیے اسے نہ صرف اس معاملے کی از سر نو تفتیش کروانی چاہیے بلکہ تفتیش کاروں پر لگے الزامات کی بھی آزادانہ جانچ ہونی چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top