ساغر صدیقی شانِ درویش

ام اویس

محفلین
شریعتِ غمِ ہستی سنوارنے والے
تجلیوں کو فلک سے اتارنے والے

خدا گواہ! کہ کانٹوں پہ رقص کرتے تھے
چمن چمن کا مقدر نکھارنے والے

اُفق سے پار بھی جس کا نشاں نہیں ملتا
بہت قریب سے اس کو پکارنے والے

دلوں کو بخش گئے ہیں قرار کی دولت
تمام عمر تڑپ کر گزارنے والے

کبھی تھے دار کے قابل کبھی سرِ مقتل
سروں کو نامِ محمد پہ وارنے والے
صلی الله علیہ وآلہ وسلم
 
Top