سیکس سکینڈل، تیواری نے استعفٰی دیدیا

ریاست آندھرا پردیش کے گورنر نرائن دت تیواری نے ’سیکس سکینڈل میں ملوث‘ ہونے کی خبروں اور مظاہروں میں عہدے سے الگ ہونے کے مطالبے کے بعد بطور گورنر استعفیٰ دے دیا ہے۔

اس سلسلے میں حیدرآباد میں راج بھون سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے اور سرکاری افسر نے جو کاپی بی بی سی کو فیکس کی ہے اس کے مطابق '' آندھرا پردیش کے گورنر این ڈی تیواری صحت کی خرابی کی وجہ سے چھبیس دسمبر دو ہزار نو کو اپنے عہدہ سے مستعفی ہوگئے ہیں۔''

اس سے قبل ریاست کی ہائی کورٹ نے اس فوٹیج کی نشریات پر پابندی عائد کر دی تھی جس میں مسٹر تیواری کو مبینہ طور پر راج بھون کے اندر بعض خواتین کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔

گورنر نے سیکس سکینڈل میں ملوث ہونے کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب انہیں بد نام کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

این ڈی تیواری کے وکیل نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ اس چینل کے خلاف مقدمہ کریں گے جس نے ان کی بعض ’برہنہ‘ تصویریں نشر کرکے انہیں بدنام کیا ہے۔

استعفے کے اعلان سے قبل راج بھون سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ گورنر کے امیج کو خراب کرنے کی جو کوشش کی گئی ہے اور اس سے ’گورنر کو بہت تکلیف پہنچی ہے‘۔

تیلگو دیشم پارٹی کے صدر چندر بابو نائیڈو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ گورنر کا عہدہ ایک بڑی آئینی ذمہ داری ہے ’اس لیے اخلاقی طور پر گورنر کو فوری طور پر استعفٰی دے دینا چاہیے یا پھر انہیں حکومت برخاست کر دے‘۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے لیکن کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کسی حتمی فیصلہ پر پہنچنا جلد بازی ہوگي۔

اس دوران خواتین کے بعض گروپ نے فوٹیج کی نشریات کے بعد گورنر ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ گورنر فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔

ہندوستان کے بیشتر اخبارات نے اس خبر کو صفحہ اول پر جلی حروف میں شائع کیا ہے اور کانگریس پارٹی کے سابق رہنما کے ’ماضی کے واقعات‘ کا بھی ذکر کیا ہے۔

چھیاسی سالہ نرائن دت تیواری کا شمار کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنماؤں میں ہوتا ہے جو سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے بہت قریبی سمجھے جاتے تھے۔ وہ ریاست اتر پردیش اور ریاست اترانچل کے وزیراعلی رہ چکے ہیں۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/india/2009/12/091226_ndtiwari_sex_sz.shtml
 
Top