سیاسی فرقہ واریت کا خاتمہ کیونکر ممکن ہے؟

الف نظامی

لائبریرین
یہ کہنا یا سمجھنا کہ :
میری سیاسی جماعت 100 فیصد درست اور مخالف سیاسی جماعت 100 فیصد غلط ہے
اسی طرح ہے جیسے کہ یہ کہنا یا سمجھنا:
میرا فرقہ 100 فیصد درست اور مخالف فرقہ 100 فیصد غلط ہے

جہاں مذہبی فرقہ واریت غلط ہے وہیں سیاسی فرقہ واریت بھی غلط ہے۔
اسلام وحدت فکر و عمل کا درس دیتا ہے
گروہوں میں تقسیم کر کے امت کو باہمی نفاق و انتشار میں مبتلا کرنا درس اسلام نہیں اور یہ جمہوریت کی کرامات ہیں کہ مسلمان باہمی نفاق اور انتشار کا شکار ہیں


سیاسی جماعتوں نے سوشل میڈیا پر ٹرولز کے جتھے بنا رکھے ہیں جو سیاسی فرقہ واریت اور انتشار کی بنیادی جڑ ہے۔
پروپگنڈا ٹیکنیک میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ٹیکنیک name calling کہلاتی ہے یعنی مخالف پر مختلف لیبل لگانا ، مثلا یوتھیا ، پٹواری ، ڈیزل وغیرہ
سوشل میڈیا ٹرول ونگز سب سے زیادہ name calling کو استعمال کرتے ہیں
اور یہی ملک میں انتشار و باہمی نفاق کی بنیادی وجہ ہے

سیاست پر مبنی پوسٹیں جن میں (طنز ، ٹھٹھا ، مذاق ، طعنہ ، تشنیع ، ٹرول ) موجود ہو ، تواتر کے ساتھ جمع ہو کر قوم کے اجتماعی شعور کا حصہ بن جاتی ہیں اور سیاسی فرقہ واریت کا عفریت ظاہر ہوتا ہے۔
صاحبو! تخریب بہت آسان ہے ، کوشش کرو زندگی میں کوئی تعمیری کام کر جاو
سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ اپنے کارکنان کی تربیت کریں اور انہیں سوشل میڈیا پر آدابِ اختلاف اور اختلاف کا قرینہ سکھائیں

ڈاکٹر طاہر القادری کہتے ہیں:
قیادت سیاسی ہو یا مذہبی ، قوم کی کردار سازی اُس کی اولین ذمہ داری ہے
-
پاکستان کے مسائل کا حل سیاسی انتشار و نفاق سے نہیں بلکہ انتخابی ، عدالتی ، قانونی اور تمام ملکی ذیلی نظاموں کی مسلسل بہتری اور اصلاح میں ہے
( continuous reforms / improvement in electoral and other sub systems of the country )
 
آخری تدوین:
Top