سُنت کا نور ٭ مولانا شاہین اقبال اثر

سُنت کا نور

سُنت کا ترے رخ پہ اگر نور نہیں ہے
محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ عاشقی منظور نہیں ہے

کس منہ سے کرتا ہے دعویٰء غلامی
آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سے جو مجبور نہیں ہے

باطن میں نہیں پائے گا تو عشق کی رونق
ظاہر تیرا سُنت سے جو معمور نہیں ہے

تو خوش نہیں کرتا ہے جو سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کو
جب ہی تو تیرا قلب بھی مسرور نہیں ہے

غفار کو ناراض جو کرتا ہے مسلسل
ہے اس کی علامت کہ وہ مغفور نہیں ہے

محفوظ وہ عصیاں سے بھلا کیسے رہے گا
جو جائے معاصی ہی سے مفرور نہیں ہے


(شاہین اقبال اثر)
خلیفہ مجاز الشاہ مولانا حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ
 
Top