سنا ہے برف سے سورج نمک سے گھر بناتا ہے

مقبول

محفلین
اگر احباب میں سے کوئی صاحب یا صاحبہ شاعرہ کے نام سے واقف ہوں تو براہِ کرم مطلع فرمائیں

سنا ہے برف سے سورج نمک سے گھر بناتا ہے
وہ دیوانہ مصوّر ہے ہوا کے پر بناتا ہے

حصارِ چشم میں رہ کر بھی وہ میرا نہیں ہوتا
میں آئینے سجاتی ہوں تو وہ پتھر بناتا ہے

بہت ہنستا ہے وہ جب بھی کسی پُر لطف محفل میں
اسی دن سارے کاغذ پر وہ چشمِ تر بناتا ہے

فصیلِ ذات میں اپنی کوئی روزن نہیں رکھتا
نظر سے دل میں جانے کے لیے اک در بناتا ہے

کسی صورت نہیں ہوتا تکلّم پر وہ آمادہ
بہت میں ضد کروں تو لب پہ اک نشتر بناتا ہے
 
Top