ساون کا موسم

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


ساون کا موسم

تنویر پھول


پھر ساون کا موسم آیا
رم جھم رم جھم مینہ برسایا

چھائے ہیں آکاش پہ بادل
ندی نالے سارے جل تھل

کوئل کُو کُو بول رہی ہے
امرت کا رس گھول رہی ہے

جُھوم رہی ہیں مست گھٹائیں
چلنے لگی ہیں ٹھنڈی ہوائیں

رنگ برنگے پُھول ہیں ہر سُو
گلشن میں پھیلی ہے خوشبو

چھائی ہے ہر سُو ہریالی
جُھوم رہی ہے ڈالی ڈالی

پُھول نے پھر یہ نغمہ گایا
ساون کا اب موسم آیا




----00----



 
Top