رمضان: سحر و افطار میں الائچی اور دہی کھانے سے کیا واقعی پیاس کم لگتی ہے؟

سیما علی

لائبریرین
رمضان: سحر و افطار میں الائچی اور دہی کھانے سے کیا واقعی پیاس کم لگتی ہے؟
دہی اور الائچی

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES
مضمون کی تفصیل
  • مصنف, آسیہ انصر
  • 26 مار چ 2023
ماہ رمضان میں چاہے سحری کا دسترخوان ہو یا افطار کا گھر میں ہر ایک کی پسند کا خیال رکھنا اور کھانوں میں نت نئی تراکیب کو شامل کرنا ہماری روایات کا حصہ رہا ہے۔
اسلامی کیلینڈر کے اعتبار سے رمضان کے روزے کبھی سردی میں تو کبھی گرمی میں آتے ہیں۔ اب چاہے کم دورانیہ والے روزے ہوں یا طویل دورانیے کے ایک سوال اکثر کی زبان پر ہوتا ہے کہ پیاس لگی تو کیا کریں گے؟
ان دنوں پاکستان میں ماہ رمضان مارچ اور اپریل کے موسم میں آیا ہے جب ملک کے اکثرعلاقوں میں موسم قدرے بہتراور معتدل ہے لیکن رمضان شروع ہوتے ہی ہر کوئی پیاس سے بچنے کے اپنے اپنے آزمودہ ٹوٹکے دوست احباب کے ساتھ شیئر کرنا شروع کر دیتا ہے۔
ان میں سرفہرست سحری کے وقت الائچی، پودینہ اور دہی کھانے کے ساتھ ساتھ ڈھیر سارا پانی پینا شامل ہیں۔ ان ٹوٹکوں کے بارے میں کہا جاتا ہےکہ اگر آپ نے سحری میں ان چیزوں کو استعمال کیا تو آپ کا 14 گھنٹے سے زائد دورانیے کا روزہ بنا پیاس کے آرام سے گزر جائے گا۔
لیکن ان تمام مفروضوں میں کتنی صداقت ہے اور کیا واقعے یہ ٹوٹکے روزے میں پیاس کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں؟
ہم نے اسی حوالے سے اسلام آباد کے شفا انٹرنیشنل ہسپتال کی ماہر غذائیت زینب غیورسے نہ صرف ان ٹوٹکوں پر تفصیلی بات کی بلکہ یہ بھی جانا کہ اس مہنگائی کے دور میں کم خرچ میں سحر و افطار میں کیا کھانا چاہیے اور کیا پلیٹ سے باہر کر دینا عقلمندی کا تقاضا ہے۔

’دہی سحری میں بہترین، الائچی پودینہ پیاس میں کمی نہیں بلکہ تازگی کااحساس دیتے ہیں‘​

رمضان

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES
ہمارے ہاں رمضان کے دسترخوان کو روایتی اور ثقافتی اعتبار سے خاص اہمیت ہوتی ہے۔ اگر ہم سحری کے وقت کی بات کریں تو اس میں کھجلے پھینی سے لے کر پراٹھے، انڈے، سالن خصوصاً گوشت کی ڈش، دہی، لسی، ملک شیک غرض ایک لمبی فہرست ہے جو روزہ دارکھاتے ہیں۔
تاہم ماہرغذائیت زینب غیور کے مطابق عمومی طور پر ہم سحر و افطار میں صحت بخش غذائیں استعمال نہیں کرتے۔ان کے مطابق روایتی پکوانوں کے ساتھ ایسی چیزوں کو شامل کرنا ضروری ہے جو ہمیں دن بھر توانائی بحال رکھنے میں معاون ہوں اور دہی اس میں سرفہرست ہے۔
’سحری کے وقت دہی کا استعمال بہت اچھا ہے۔ دودھ سے بنی اشیا سے حاصل ہونے والے ملک پروٹین ہمارے معدے میں بہت دیر تک موجود رہتے ہیں اور اس کی وجہ سے زیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہوتا۔‘
ان کے مطابق ’دہی میں کچھ ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو آپ کی پانی کی طلب کو پورا کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں کیونکہ اس میں پوٹاشیم ہوتا ہے اور سوڈیم کی مقدار کم ہوتی ہے۔
ڈاکٹر زنیب کا کہنا ہے کہ ’کچھ لوگ دہی میں چینی یا دیگر چیزیں شامل کر دیتے ہیں وہ شامل نہ کریں تو دہی سحری میں ہماری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے معاون ہے۔‘
اس سوال پر کہ کیا سبزالائچی اور پودینے کے پتے روزے کی حالت میں پیاس کو کم کرتے ہیں انھوں نے بتایا کہ ’سبز الائچی اور پودینے کے پتے سلاد میں یا ویسے ہی چبانے میں مضائقہ نہیں کیونکہ یہ دونوں چیزیں ہمیں بلاشبہ تازگی کا احساس دیتی ہیں تاہم اس کا براہ راست تعلق آپ کی پیاس کم کرنے سے نہیں ہے۔‘
 
آخری تدوین:
Top