راکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی

بابا-جی

محفلین
عدیم ہاشمی مرحُوم نے کہا تھا،

پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ
راکھ ہو جائے گا یہ سال بھی ِ ِ ِ ِ حیرت کیسی!

سال کا اِختتام کیسے کر رہے ہیں محفلِین؟ میں تو ہمیشہ کی طرح کوئی پُرانی غزل، کتاب اور یادوں کے سحر میں کھو کر سال کی آخری شب گُزارنے کا عادِی ہُوں۔ اِس مرتبہ، سال کے آخر میں، 'رات یُوں دِل میں تری کھوئی ہُوئی یاد آئی' سلو ورژن سُن کر، سُناؤ بھئی کہ آپ کیسے رُخصت کریں گے اِس برس کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جاتے جاتے، افتخار عارف کا شعر ِ ِ ِ

منہدم ہوتا چلا جاتا ہے دل سال بہ سال
ایسا لگتا ہے گِرہ اب کے برس ٹوٹتی ہے
 

سیما علی

لائبریرین
ہم اپنے ساتھ لئے پھر رہے ہیں پچھتاوا
خیال لوٹ کے جانے کا گام گام ہوا
ایک اور سال بیت گیا لیکن پورے سال انتہائی تکلیف دہ پریشانیوں اور آزمائشوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رہا ۔کوڈ۔19 نے پوری دنیا کو ایک پیج پر لا کے کھڑا کردیا۔ساری دنیا کے پاسپورٹ پاکستانی پاسپورٹ جیسے ہوگئیے ،طاقتور اور کمزور ایک ہی ڈر کے ڈسے ہوئے رہے ۔۔
اس دعا کہ ساتھ اس تکلیف دہ سال کو رخصت کرتے ہیں کہ اے مالکِ برحق تو ہر ناممکن کو ممکن بنا سکتا ہے، اس جان لیوا بیماری سے دنیا کو پاک کردے اور امن و سلامتی عطا فرما آمین کیونکہ اس زندگی کا لمحہ لمحہ قیمتی ہے ؀
صبح نو کون سی صورت پہ تیری ناز کریں
کس تکلم کو سماعت کے لئے ساز کریں
 
Top