'دھرنےکے دوران پیغام ملا کہ اگر میں نے استعفیٰ نہ دیا تو مارشل لا لگ سکتا ہے' - نواز شریف

جاسم محمد

محفلین
'دھرنےکے دوران آئی ایس آئی کا پیغام ملا کہ اگر میں نے استعفیٰ نہ دیا تو مارشل لا لگ سکتا ہے' - نواز شریف
نواز شریف نے پارٹی کے سی ای سی اجلاس میں کہا کہ عمران خان کو وزیر اعظم بنانے والوں کو جواب دینا ہو گا، شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد اب خود پارٹی چلاؤں گا۔
ارشد چوہدری نامہ نگار، لاہور @ArshdChaudhary
بدھ 30 ستمبر 2020 18:00

111076-1610787470.jpg

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف(فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی اپوزیشن جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس ( اے پی سی) میں تقریر پر بحث ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ انہوں نے بدھ کو ایک مرتبہ پھرپارٹی کےسینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی( سی ای سی) اجلاس سے خطاب میں سول بالادستی کے موقف پر ڈٹے رہنے کا عزم دہرایا ہے۔

لندن میں علاج کے غرض سے موجود نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں ایک بار پھر سوال اٹھا یا کہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کس طرح اربوں روپے بنالیے؟ اس کا حساب کسی نے نہیں پوچھا؟ گرفتار تو عاصم سلیم باجوہ کو ہونا چاہیے تھا لیکن گرفتار شہبازشریف کو کرلیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ 'عاصم سلیم باجوہ کو کلین چٹ دے دی گئی جس طرح سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بنی گالہ کو دے دی تھی۔'

انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان اس کے نمائندے نہیں بلکہ کوئی اور چلارہا ہے ،کوئی اور بتاتا ہے کہ کون سا بل لانا ہےکیا کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ باطل کے خلاف کھڑے ہوں تو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا، یہ ہمارے دین کی تلقین ہے ، مشکل کو برداشت کرکے کردار اد اکریں گے تو قوم کو تمام مصیبتوں سے نجات مل جائے گی۔

نواز شریف نے کہا کہ 'ہم حق اور سچ پر ہیں تو ہمیں ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے میں کوئی ہچکچاہٹ اور تامل نہیں ہونا چاہیے۔ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، کیا ہم اسے مان لیں؟ میرا ضمیر نہیں مانتا یہ سب باتیں سوچنے والی ہیں۔'

انہوں نے کہا اس صحافی کو شاباش ہے جس نے سوال پوچھا کہ جج سے ملنے کیوں آئے ہیں؟سوال صحیح پوچھے جارہے تھے، دل میں چور تھا، اس لیے جواب نہیں دیا، کتاب سے منہ چھپایا۔ 'جج ارشد ملک نے تسلیم کرلیا کہ انہوں نے دباؤ میں فیصلہ سنایا، جج ارشد ملک برطرف ہوگئے لیکن فیصلہ برقرار ہے، الٹی گنگا بہہ رہی ہےعوام کو مہنگائی سے کچل دیاگیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے سربراہ نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام نے جو کیا سب کو معلوم ہے ۔'ظہیرالاسلام نے کہاکہ نوازشریف استعفیٰ دیں، یہ دھرنوں کے دوران کی بات ہے ۔ آدھی رات کو مجھے پیغام ملا کہ اگر استعفیٰ نہ دیا تو مارشل لابھی لگ سکتا ہے ۔

' میں نے کہاکہ استعفیٰ نہیں دوں گا جو کرنا ہے کر لو، کہاجاتا ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرتی تو مولانا عبدالغفور حیدری کے بیان کا کیا مطلب ہے؟

'مولانا عبدالغفور حیدری کو موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ ہم نوازشریف کے خلاف کارروائی کررہے ہیں، آپ بیچ میں نہ آئیں ، کیا مولانا عبدالغفور حیدری کے بیان کی کوئی تردید ہوئی؟ اس بیان کا کیا مطلب ہے؟'

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بار کے اجلاس میں کیا کہا؟ کیا اس پر کوئی کارروائی ہوئی؟ ایک نااہل شخص کو ملک کا سربراہ بنادیاگیا اب حالات دیکھ کر لانے والے پریشان ہوں گے۔مگر جواب اس سے نہیں لانے والوں سے پوچھا جائے گا اور وہ اس سے بری الزمہ نہیں ہوسکتے انہیں حساب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا آرٹی ایس کی دھاندلی کو تقدیر کا فیصلہ سمجھ کر قبول نہیں کرسکتے ، کسی کا حق چھین کر کسی اور کی جھولی میں گرا دیاجائے، یہ ظلم ہے، قبول نہیں کرسکتے۔ '70 سال سے یہ سب چل رہا ہے، کیا ایسے ہی چلتے رہنے دیں، ہمارا فیصلہ ہے کہ نہیں اب ہمیں اس کا دوٹوک طورپر فیصلہ کرنا چاہیے۔ عدالتوں پر دباؤ ڈال کر مرضی کے فیصلے لیے جاتے ہیں؟ کیا ہم ایسے ہی یہ سب چلنے دیں؟اس سے بڑی اور کیا بدقسمتی ہوگی کہ عدالتوں سے مرضی کے فیصلے لیے جائیں۔'

نواز شریف نے اجلاس سے طویل خطاب میں مزید کہا کہ پارلیمنٹ کو کٹھ پتلی اور ربڑ سٹیمپ بنادیاگیا ہے،اللہ تعالی کے فضل وکرم سے انہیں ہمیشہ کامیابی ملی، صرف دو بار پارلیمنٹ کا رکن نہیں رہا، مشرف کے دور میں جلاوطنی میں تھے تو پارلیمان کا رکن نہیں تھا،آج کے دور میں ایک بار پھر پارلیمان کا رکن نہیں ہوں۔

' میں فیصلہ کر چکا ہوں کہ اب ظلم کے خلاف کھڑا رہوں گا اور سول بالادستی کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا چاہے جو بھی قیمت اداکرنا پڑے۔'

سابق ویر اعظم نے کہا کہ آج کے دور میں لوگ اپنی آمدن میں اخراجات پورے نہیں کرپارہے، یہ ظلم وزیادتی کی انتہاہے،عوام بجلی اور گیس کا بل دینے کے قابل نہیں رہے، دو وقت کی روٹی امتحان بن گئی ہے ۔'لوگوں کی سفید پوشی کا جنازہ نکال دیاگیا ہے، بچوں کی سکول کی فیس ادا کرنے کے قابل نہیں اور دوائیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں گندم ایکسپورٹ ہوتی تھی، آج امپورٹ ہورہی ہے، امپورٹ پر کثیر زرمبادلہ درکار ہوگا، یہ سرمایہ کس کی جیب سے آئے گا؟

انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتیں دیکھ لیں، عوام کو کس طرح چینی کے لیے محتاج بنادیاگیا ۔'شہبازشریف کو شاباش ہے کہ انہوں نے انتہائی دباؤ کے باوجود چینی کی قیمت بڑھنے نہیں دی ۔ ہم جب اقتدار میں آئے تھے تو 50 روپے کلو چینی تھی، اقتدار سے گئے تو چینی کی یہی قیمت تھی ۔ آج کوئی ہے جو ان مسائل کو دیکھے؟ کوئی سوال پوچھے ؟ کوئی احتساب کرے؟'

اجلاس میں راجہ ظفر الحق، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر، میاں جاوید لطیف ودیگر رہنما بھی شریک تھے۔

نواز شریف نے اعلان کیا کہ اب شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد وہ خود پارٹی معاملات چلائیں گے اور اے پی سی کے فیصلوں میں مکمل عمل درآمد کیاجائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان اس کے نمائندے نہیں بلکہ کوئی اور چلارہا ہے ،کوئی اور بتاتا ہے کہ کون سا بل لانا ہےکیا کرنا ہے۔
اسی لئے میری پوری جماعت نے آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
نواز شریف نے کہا کہ 'ہم حق اور سچ پر ہیں تو ہمیں ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے میں کوئی ہچکچاہٹ اور تامل نہیں ہونا چاہیے۔ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، کیا ہم اسے مان لیں؟ میرا ضمیر نہیں مانتا یہ سب باتیں سوچنے والی ہیں۔'
دھرنے میں عمران خان بھی یہی کہتے تھے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی۔ کیا اس وقت آپ نے یہ بات مان لی؟
 

جاسم محمد

محفلین
'جج ارشد ملک نے تسلیم کرلیا کہ انہوں نے دباؤ میں فیصلہ سنایا، جج ارشد ملک برطرف ہوگئے لیکن فیصلہ برقرار ہے
جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں لکھا ہے کہ ان پر دباؤ ڈالنے والے آپ کی اپنی جماعت کے لوگ تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
لندن میں علاج کے غرض سے موجود نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں ایک بار پھر سوال اٹھا یا کہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کس طرح اربوں روپے بنالیے؟ اس کا حساب کسی نے نہیں پوچھا؟ گرفتار تو عاصم سلیم باجوہ کو ہونا چاہیے تھا لیکن گرفتار شہبازشریف کو کرلیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ 'عاصم سلیم باجوہ کو کلین چٹ دے دی گئی
عمران خان آپ کا کرپشن سکینڈل آنے کے بعد عدالت گئے تھے۔ آپ بھی جنرل عاصم باجوہ کے خلاف عدالت جائیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
عدالتوں پر دباؤ ڈال کر مرضی کے فیصلے لیے جاتے ہیں؟ کیا ہم ایسے ہی یہ سب چلنے دیں؟اس سے بڑی اور کیا بدقسمتی ہوگی کہ عدالتوں سے مرضی کے فیصلے لیے جائیں۔'
جیسے آپ عدالتوں پر اپنی بیماریوں کا دباؤ ڈال کر ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
' میں فیصلہ کر چکا ہوں کہ اب ظلم کے خلاف کھڑا رہوں گا اور سول بالادستی کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا چاہے جو بھی قیمت اداکرنا پڑے۔'
بچے باہر، جائیدادیں باہر، آپ خود باہر، کچھ پاکستان میں چھوڑا بھی ہے جس کی قیمت ادا کر سکیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں گندم ایکسپورٹ ہوتی تھی، آج امپورٹ ہورہی ہے، امپورٹ پر کثیر زرمبادلہ درکار ہوگا، یہ سرمایہ کس کی جیب سے آئے گا؟
جب ملک میں 20 ارب ڈالر سالانہ کا خسارہ کر رہے تھے اس وقت زرمبادلہ کا خیال کیوں نہیں آیا؟
3-1532027175.jpg
 

بابا-جی

محفلین
چلو کسی آنے بہانے سے مِیاں صاحب کی یادداشت تو واپِس آئی۔ یہ عاصم باجوہ تو کپتان کے گلے پڑتا جا رہا ہے۔ خانِ اعظم اس کُرپٹ کو کابینہ سے نکال باہر کرے گا اور پھر سرخرو ٹھہرے گا۔ ایسا نہیں ہوتا تو خان کا حشر بھی یہ فوجی نواز جیسا ہی کریں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
خانِ اعظم اس کُرپٹ کو کابینہ سے نکال باہر کرے گا اور پھر سرخرو ٹھہرے گا۔
ڈان لیکس سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد مفرور اشتہاری مجرم نواز شریف نے اپنی کابینہ سے کئی وزیروں ، مشیروں کی چھٹی کرا دی تھی۔ کیا ان اقدامات سے وہ سُرخرو ہو گئے؟
 

بابا-جی

محفلین
ڈان لیکس سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد مفرور اشتہاری مجرم نواز شریف نے اپنی کابینہ سے کئی لوگوں کی چھٹی کروائی تھی۔ کیا ان اقدامات سے وہ سُرخرو ہو گئے؟
بُوٹ پالشی سرخروئی ہے تو میاں کر گُزرو۔ میں تو حق گوئی کی بات کرتا ہُوں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایسا نہیں ہوتا تو خان کا حشر بھی یہ فوجی نواز جیسا ہی کریں گے۔
پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت عمران خان جرنیلوں کی کرپشن کو این آر او دیں گے۔ جس کے بدلہ میں جرنیل سیاست دانوں، ججوں، صحافیوں، بیروکریٹوں، بزنس مینوں کی کرپشن کو این آر او نہیں دیں گے۔
اگر عمران خان نے یہ ڈیل توڑ کر جرنیلوں کی کرپشن پر بات شروع کر دی تو سول کرپٹ اشرافیہ کو جرنیل پھر سے این آر او دے دیں گے۔ جیسا کہ ماضی میں کئی بار ہوا ہے۔
 
Top