دنیا

الف نظامی

لائبریرین
دنیا بھی بڑی میٹھی ہے ،
دولت و ثروت میں بلا کی کشش ہے ،
اس کا جاہ و جلال بھی دل موہ لینے والا ہے،

لیکن یہ سب کچھ اس وقت تک کے لیے ہے جب تک حسن ازل آنکھوں سے مستور ہو۔
جب جمال حق کرم فرما ہوتا ہے ،
جب انوار الہی کے مشاہدہ سے چشم دل منور ہوتی ہے ،
جب ساقی کریم عشق و محبت کا ایک جام پلا دیتا ہے تو پھر دنیا اپنی تمام تر حشمتوں اور دلربائیوں کے باوصف ، حقیر اور بے وقعت ہوکر رہ جاتی ہے۔

قلمرو عشق و محبت کے تاجدار نے مدینہ میں یہی بادہ لال فام اپنے صحابہ کو پلایا تھا۔
حق کی انہیں دلآویزیوں کو ان کے سامنے بےنقاب کیا تھا۔ ان کے قلب و نظر کو اس کی رعنایوں سے آشنا کیا تھا
پھر انہوں نے ایثار و فدائیت کے میدانوں میں جو کارنامے سرانجام دیے، کاروان انسانیت کیلیے وہ آج بھی روشنی کے بلند مینار ہیں۔

اقتباس از ضیاالنبی جلد پنجم صفحہ 25 از جسٹس پیرمحمد کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ
 
Top