دنیامیں سب سےزیادہ دہشتگردگروپ بھارت میں ہیں

قمراحمد

محفلین
دنیا میں سب سے زیادہ دہشتگرد گروپ بھارت میں ہیں،رپورٹ

ممبئی (جنگ نیوز2009-06-25) بھارتی وزارت داخلہ نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت میں دنیا میں سب سے زیادہ مقامی 24دہشتگرد گروپ جبکہ 7بین الاقوامی تنظیمیں سرگرم عمل ہیں وزارت کے مطابق سی پی آئی ماؤ باغی 34 ویں دہشتگرد تنظیم ہے۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق سی پی آئی کے الفاء سیمی اور اس سے کم معروف تنظیموں منگلا ہائی نی ٹرپ ، نیشنل لبریشن کونسل آ ف میگھالیہ اور دیگر تین قسم کی تنظیموں سے باہم روابط ہیں جبکہ سات دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں القاعدہ اور ایل ٹی ٹی ای دو معروف نام ہیں جبکہ دیگر لشکر طیبہ ، حرکت المجاہدین ، البدر مجاہدین اور حزب المجاہدین شامل ہیں۔ یہ تنظیمیں پاکستانی نژاد ہیں جو مقبوضہ کشمیر کے اندر برسر پیکار ہیں۔ بی ایس ایف کے سابق ڈی جی پرکاش سنگھ نے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس قدر مقامی دہشتگرد تنظیموں کی تعداد سے حیرانگی نہیں ہوئی آزادی سے لیکر اب تک ہم نے ہر دہائی میں ملک کے اندر دہشتگرد تنظیموں کی تعداد میں اضافہ دیکھا ہے
 

راشد احمد

محفلین
بھارت میں اس وقت 67 علیحدگی کی تحریکیں کام کر رہی ہیں ۔ جن میں 17بڑی اور 50چھوٹی تحریکیں ہیں اور ان تحریکوں نے دہشت گردی کے تربیتی کیمپ بھی قائم کر رکھے ہیں ۔ صرف آسام میں 34دہشت گرد تنظیمیں ہیں ۔ 162 اضلاع پر انتہا پسندوں کا مکمل کنٹرول ہے جبکہ نکسل باڑی تحریک نے خطرناک شکل اختیار کرلی ہے۔ مبصرین کے مطابق حکومت نے دہشت گردی کے تربیتی کیمپ ختم کرنے اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے قابل ذکر اقدامات نہیں کئے ۔ ممبئی دھماکوں کے بعد پورے بھارت میں مسلمانوں کو مختلف حیلے بہانوں سے نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ بھارت میں اس وقت نکسل باڑی کی تحریک عروج پر ہے ۔ مغربی بنگال ، بہار اور آندھرا پردیش اس تحریک سے متاثر ہیں ۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آسام میں 34دہشت گرد تنظیمیں کام کررہی ہیں ۔ ان میں یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ، نیشنل ڈیمو کریٹک فرنٹ، کے ماتا پور لبریشن آرگنائزیشن برچھا کمانڈو فورس، یونائیٹڈ لبریشن ملیشیا ، مسلم ٹائیگر فورس، آدم سینا ، حرکت المجاہدین ، حرکت الجہاد، کارگورکھا ٹائیگر فورس، پیپلز یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ شامل ہیں ۔ منی پور میں پیپلز لبریشن آرمی، منی پور لبریشن ٹائیگر فورس، نیشنل ایسٹ مائینارٹی فرنٹ، کوکی نیشنل آرمی، کوکی ڈیفنس فورس، ناگالینڈ میں نیشنل سوشلسٹ کونسل، تری پوری میں آل تری پورہ ٹائیگر فورس ، تری پورہ آرمڈ ٹرائیبل والنٹیرز فورس ، تری پور مکتی کمانڈوز، بنگالی رجمنٹ ، مینرو رام میں پروفیشنل لبریشن فرنٹ، مقبوضہ کشمیر میں لشکر عمر ، البرق، الجہاد فورس ، تحریک جہاد اسلامی، پنجاب میں ببر خالصہ انٹرنیشنل ، خالصتان زندہ باد فورس، خالصتان کمانڈو فورس ، بھنڈرانوالہ ٹائیگر فورس، خالصتان لبریشن فرنٹ، خالصتان نیشنل آرمی سمیت بھارت میں بائیں بازو کی کئی انتہا پسند تنظیمیں سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور بھارت نے انتہا پسند تنظیموں پر پابندی نہیں لگائی ان میں پیپلز گوریلا آرمی ، پیپلز وار گروپ (نیکسلائٹس) تامل نیشنل تروپس ، آصف رضا کمانڈو فورس رنویرسینا ، ایل ٹی ٹی ای (لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایدم) شامل ہیں ۔ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے ایک وزرائے اعلیٰ کانفرنس میں ماؤ کے حامیوں کی تحریک کو بھارت کی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔ بھارت کے ساتھ صوبوں میں ناگالینڈ ، مینرورام ، منی پوراور آسام کے انتہا پسندوں کی تحریک عروج پر ہے، گوہاٹی میں رات کے وقت سڑکوں پر گوریلوں کا راج ہوتا ہے اس لیے غروب آفتاب کے بعد لوگ گھروں باہر نہیں نکل سکتے ۔ اس علاقے میں علیحدگی کی 36 انتہا پسند گروپ کام کر رہے ہیں۔
 
Top