فارسی شاعری خیلی دعا کردم، نشد! (نوحہ)

حسان خان

لائبریرین
مندرجہ ذیل بول ایرانی گلوکار علی عبدالمالکی کے ماہِ محرم کی مناسبت سے پیش کردہ نغمے کے ہیں جس میں حضرت عباس بن علی کی زبان سے اُن کے ضرب کھا کر اسپ سے زمین پر گرنے کے بعد کے جذبات شاعرانہ انداز میں پیش کیے گئےگئے ہیں۔ نوحہ ادبی فارسی کے بجائے تہران کی گفتاری زبان میں ہے۔

خیلی دعا کردم نشد
مشکو بغل کردم نشد
داداش حسین شرمندتم
رفتم که برگردم نشد
چشمام نمی‌بینه داداش
بدجوری دستام خاکیه
هر کار می‌شد کردم، نشد
شرمنده مشکم خالیه
از ناقه افتادم زمین
دستام برام کاری نکرد
تا خیمه‌ها راهی نبود
مشک آبروداری نکرد
دندون گرفتم عشقتو
سینه سپر کردم، نشد
خواستم علمداری کنم
رفتم که برگردم نشد
رفتم که برگردم نشد

ترجمہ: میں نے بہت دعا کی، لیکن نہ ہو سکا۔۔۔ میں نے مشک کو بغل میں کرنے کی کوشش کی، لیکن نہ ہو سکا۔۔۔ بھائی حُسین میں آپ سے شرمندہ ہوں کہ میں واپس جانے کے لیے گیا تھا، لیکن واپسی نہ ہو سکی۔۔۔ اے بھائی میری آنکھیں اب دیکھ نہیں سکتیں، میرے ہاتھ بری طرح مٹی میں مل گئے ہیں، جو کچھ بھی ہو سکتا تھا وہ میں نے کیا، لیکن نہ ہو سکا۔۔۔ میں شرمندہ ہوں کہ مشک خالی ہے۔۔۔ میں ناقے سے زمین پر گر گیا ہوں، میرے ہاتھ میرے لیے کچھ نہ کر سکے۔۔۔ خیموں تک راہ کچھ بھی نہ تھی لیکن افسوس کہ مشک نے آبرو داری نہ کی۔۔ میں نے آپ کی محبت کو دانتوں سے پکڑا اور سینہ سپر ہونے کی کوشش کی، لیکن افسوس نہ ہو سکا۔۔۔ میں علمداری کرنا چاہتا تھا اور اسی لیے گیا کہ واپس آؤں گا، لیکن نہ ہوسکا۔۔۔


ویڈیو کا متبادل ربط

سید ذیشان
 
آخری تدوین:
Top