خلوص و مہر و وفا کس کی احتیاج نہیں- عابد حشری

خلوص و مہر و وفا کس کی احتیاج نہیں
یہ اور بات زمانے کا یہ مزاج نہیں

جو وجہ زیست تھی اس آئیہ محبت کا
صحیفہ دل انساں میں اندراج نہیں

یہ بات کون خدایان سیم وزر کو بتائے
شعور بھیک نہیں آگہی خراج نہیں

دیا ھے درس یہ کرب آگہی نے مجھے
شعور زیست غم زیست کا علاج نہیں

اگر ملی تو ملے گی دلوں کی بستی میں
وہ روشنی جو مرے عہد کا خراج نہیں

وفا کا تقاضا نہ کر مرے محبوب
رفاقتوں کا مرے شہر میں رواج نہیں

عابد حشری
 
Top