خدا کی محفل

یوسف سلطان

محفلین
خدا کی طرف بلانے والے نے ارد گرد نظر کی ، اپنی تنہائی کو دیکھا اور پھر خدا سے کہا ۔
یہاں کسی کو تیری ضرورت نہیں ۔
یہاں لوگوں کو اپنی مشکلات کے حل کے لیے وظیفے چاہییں ۔
سیاسی تحریکیں برپا کرنے والے لیڈر چاہییں۔
قوم پرستانہ جذبات بھڑکا کر غیر مسلموں کے کے خلاف نفرت پیدا کرنے والے مقرر چاہییں ۔
چند ظاہریاعمال کی بنیاد پر جنت دلانے والے اہلِ علم چاہییں ۔
تیری طرف بلانے والے ، ربانی انسان بنانے والے ، جس طرح پہلے تنہا تھے آج بھی تنہا ہیں ۔
یہاں کوئی ان کا ہم نفس نہیں ۔
یہاں کوئی ان کا ہم سخن نہیں ۔
یہاں کے لوگوں کے لیے دنیا اور اس کے مسائل اہم ہیں ۔
وہ انہی کے لیے روتے اور انہی کے لیے ہنستے ہیں ۔
شادی بیاہ، تنگ دستی و بیماری، اولاد اور روزگار، گھر اور خاندان، یہی لوگوں کی جنت اور یہی لوگوں کی جہنم ہیں ۔
تیری جنت کے لیے تڑپنے والا کوئی نہیں ۔
تیری جہنم کے خوف سے لرزنے والا کوئی نہیں ۔
لوگوں کی مجلسوں میں ، ان کی باتوں میں ، تیری فردوس اور تیری سعیر ناقابلِ تذکرہ ہیں ۔
مالک! جس طرح تو کافروں میں تنہا تھا ، آج مسلمانوں کی بھیڑ میں بھی تنہا ہے ۔
کوئی نہیں جو تیرے شوق میں روئے ، جو تیرے خوف میں لرزے ۔
کوئی نہیں جو تیری جنت کے لیے زندگی کی ہر آزمائش پر صبر کرے ۔
کوئی نہیں جو تیری امید پر خواہشات، مفادات اور تعصبات کی دیواروں سے جا ٹکرائے ۔
ہاں تیرے نام پر دھوم مچانے والے ، تیرے دین سے دنیا کمانے والے بہت ہیں ۔
کیا اسی فصل کے لیے تو نے یہ کھیتی اگائی تھی ؟
پکارنے والا جب پکار چکا تو اس نے ارد گرد نظر کی اور دیکھا کہ وہ خدا کی دنیا میں کھڑا ہے ۔
یہ وہ محفل ہے جہاں کائنات کا ذرہ ذرہ پروردگار کی تسبیح کر رہا ہے ۔
کتابِ زندگی کا ہر ورق اور صفحہ ہستی کے ہر سطر پر خدائے ذوالجلال کی حمد لکھی جا رہی ہے ۔
وقت کے ہر ہر لمحے میں ربِ کائنات کی کبریائی کی صدا بلند ہو رہی ہے ۔
اس محفل کی رونق دیکھ کر وہ اپنی تنہائی کا غم بھول گیا ۔
اسے معلوم تھا کہ یہی محفل ہے جو کل فردوس کی ابدی بادشاہی میں بدل جائے گی ۔
مگر اس روز اس بادشاہی میں صرف وہی داخل ہوگا جو آج ہی اس محفل میں شامل ہو گیا ۔ آج ہی تنہا ہو گیا ۔
از ابو یحیٰ " بس یہی دل " صفحہ 89
 
Top