فارسی شاعری خال بکُنجِ لب یکی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ !

ملک حبیب

محفلین
خال بکنج لب یکی طرەِ مشک فام دو
وائے بحال مرغ دل دانہ یکے و دام دو

محبوب کے لب کے کنارے پر خال ایک ہے اور اس پر بکھری ہوئی کالی زلفیں دو ہیں۔میرے مرغ دل کے حال پر افسوس کہ دانہ ایک ہے اور دام دو ہیں۔

محتسب است و شیخ و من صُحبت عشق درمیان
ازچہ کنم مجابشان پختر یکی و خام دو

اُدھر محتسب ہے،شیخ ہے اور اِدھر میں ہوں۔عشق کی گفتگو درمیان میں ہے ۔میں ان کو جواب کیونکر دوں کہ پختہ ایک ہے اور وە خام دو ہیں۔

از رخ و زلف ای صنم روزِ من است ہمچو شب
وائے بروزگار من روز یکے و شام دو

اے محبوب تمہارے چہرے کو گھیرنے والی دو زلفوں کے سبب میرا دن رات ہو گیا ہے۔میرے روزگار پر حیف کہ دِن ایک ہے اور شامیں دو ہیں۔

ساقی ماھروی من ازچہ نشستہ غافلے
بادە بیارمی بدە نقد یکی و دام دو

میرے ماە روساقی!؂ غافل کیوں بیٹھا ہے ؟ شراب لا ایک جام نقد دے اور دو ادھار دے

مست دو چشم دلرُبا ہمچو قرابہ پُرزے
درکفِ ترک مست بین بادە یکی و جام دو

معشوق کی مست آنکھیں یا مے سے بھرے ہوئے ساغر۔ مست تُرک کے ہاتھ میں دیکھ کہ شراب تو ایک ہی ہے مگر پیالے دو ہیں۔

کشتہ تیغ ابرویت کشتہ ہزار ہمچو من
بستہ چشم جادویت میم یکے و لام دو

مجھ جیسے ہزاروں لوگ تیری تیغ ابرو کے کشتہ ہیں،تیری چشمِ جادو میں ایک میم اور دو لام بندھے ہوئے ہیں

وعدە وصل میدہی لیک وفا نمی کُنی
من بحبان ندیدە ام مرد یکے و کام دو

وصل کا تو وعدە کرتے ہو لیکن نبھاتے نہیں ۔ میں نے دنیا میں کبھی نہیں دیکھا کہ مرد ایک ہو اور کلام دو۔

گاە بخوان سگِ درت گاە کمینہ چاکرت
فرق نمی کند مرا بندە یکے و نام دو

مجھے اپنے در کا کتا کہو یا کمینہ چاکر کہہ کر پکارو۔میرے لئے دونوں برابر ہیں۔ غلام تو ایک ہی ہے خواە اس کے نام دو ہیں

قراۃ العین طاہرە
 
Top