حضور‌صلی‌اللہ ‌علیہ ‌وسلم کا مزاح مبارک

ف۔قدوسی

محفلین
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مزاح مبارک​
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں گو وقار، سنجیدگی اور متانت کی فضا ہر وقت قائم رہتی۔ یہاں تک کہ خود صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت بابرکت میں ایسے باادب و باتمکین ہوکر بیٹھتے تھے کہ گویا ہمارے سروں پر پرندے بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ ادنٰی سی حرکت سے اڑجائیں گے۔مگر پھر بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خوش طبعی کی جھلک ان متبرک صحبتوں کو خوشگوار بناتی رہتی کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اگر ایک طرف نبی مرسل کی حیثیت سے احترام رسالت کو ملحوظ رکھتے ہوئے وعظ و تلقین میں مصروف رہتے تو ٓپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسری طرف صحابہ رضی اللہ عنہم کے ساتھ ایک بے تکلف دوست اور ایک خوش مزاج ساتھی کی حیثیت سے بھی میل جول رکھتے۔ اگر زیادہ اوقات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس ایک دینی درسگاہ اور تعلیمی ادارہ بنی رہتی تو کچھ دیر کے لئے خوش طبع مہذب دوستوں کی بیٹھک بھی بن جاتی جس میں ظرافت کی باتیں بھی ہوتیں ،گھر بار کے روزانہ کے قصے بھی بیان ہوتے۔

غرض بے تکلفی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم سے اور صحابہ رضی اللہ عنہم آپس میں گفتگو کرتے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ظرافت کس طرح کی تھی؟ اس تشریح کی یوں ضرورت ہے کہ بہت سے کاموں میں ہمارے غلط عمل سے ہمارے نظریات بدل چکے ہیں۔تخیل کہاں سے کہاں چلا گیا ہے؟ ہر معاملہ میں اعتدال کھو بیٹھے ہیں۔اگر ہم سنجیدہ اور متین بنتے ہیں تو اس قدر کہ تہذیب ہم سے کوسوں دور رہتی ہے۔اور اگر خوش طبع بنتے ہیں تو اس قدر کہ تہذیب ہم سے کوسوں دور رہتی ہے۔اسلئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ہمیں ایک خاص معیار اپنے سامنے رکھنا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ظرافت کی تعریف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی زبان مبارک سے سن لیجئے۔صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعجب سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مذاق کرتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہاں بے شک! میرا مزاح سراسر سچائی اور حق ہے۔ (شمائل۔ترمذی)

اس کے مقابلہ میں ہمارا آج کل کا مزاق وہ ہے جس میں جھوٹ، غیبت، بہتان، تعن و تشنیع اور بے جا مبالغوں سے پورا پورا کام لیا گیا ہو۔

اب میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ظرافت کے چند واقعات قلمبند کرتا ہوں کہ جن کے تحت ہم ظرافت کا صحیح تخیل قائم کرسکے ۔



1: ایک شخص نے خدمت اقدس صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوکر سواری کے لئے درخواست کی۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم کو سواری کے لئے اونٹنی کا بچہ دوں گا۔وہ شخص حیران ہوا کیونکہ اونٹنی کا بچہ سواری کا کام کب دے سکتا ہے؟ عرض کیا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں اونٹی کے بچہ کا کیا کرونگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کوئی اونٹ ایسا بھی ہوتا ہے جو اونٹنی کا بچہ نہ ہو۔(شمائل ترمذی)

2:ایک مرتبہ ایک بڑھیا خدمت اقدس میں حاضر ہوئی اور عرض کی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میرے لئے دعا فرمائیں کہ اللہ تعالٰی مجھ کو جنت نصیب کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ بوڑھی عورتیں جنت میں نہیں جائیں گی۔ یہ فرما کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے تشریف لے گئے۔ اور بڑھیا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ سنتے ہی زاروقطار رونا شروع کردیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوکر تشریف لائے تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عرض کیا:یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! جب سے آپ نے فرمایا کہ بوڑھی عورتیں جنت میں نہیں جائیں گی تب سے یہ بڑھیا رورہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس سے کہہ دو کہ بوڑھی عورتیں جنت میں جائیں گی مگر جوان ہوکر۔(شمائل۔ترمذی)

3: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک دیہاتی زاہر نامی دوست تھے جو اکثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدئے بھیجا کرتے تھے۔ایک روز وہ بازار میں اپنی کوئی چیز بیچ رہے تھے۔اتفاق سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ادھر سے گذرے ان کو دیکھا تو بطور خوش طبعی چپکے سے پیچھے سے جاکر ان کو گود میں اٹھالیا اور بطور ظرافت آواز لگائی کہ اس غلام کو کون خریدتا ہے؟ زاہر نے کہا مجھے چھوڑ دو کون ہے؟ مڑ کر دیکھا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔حضرت زاہر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا:یارسول اللہ! مجھ جیسے غلام کو جو خریدے گا نقصان اٹھائے گا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :تم خدا کی نظر میں ناکارہ نہیں ہو ۔

4: ایک موقع پر مجلس میں کھجوریں کھائی گئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزاح کے طور پر گھٹلیاں نکال نکال کر حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے آگے ڈالتے رہے۔ آخر میں گھٹلیوں کے ڈھیر کی طرف اشارہ کرکے ان سے کہا کہ تم نے تو بہت کھجوریں کھائیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے گھٹلیوں سمیت نہیں کھائیں۔

(از:محسن انسانیت،اسوئہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم)
 

arifkarim

معطل
حضرت محمد صلیللہعلیہسلم کی حس مزاح میں بھی سچ کی ملونی شامل ہوتی تھی۔ جب کہ آجکل ہم دوسروں کا تمسخر اڑانے میں ہی خوش رہتے ہیں۔:(
 

ساقی۔

محفلین
حضرت محمد صلیللہعلیہسلم کی حس مزاح میں بھی سچ کی ملونی شامل ہوتی تھی۔ جب کہ آجکل ہم دوسروں کا تمسخر اڑانے میں ہی خوش رہتے ہیں۔:(

“صلی اللہ علیہ وسلم “اس طرح لکھتے ہیں نوٹ کر لیجیئے اورایڈیٹ بھی کیجیئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اتنی بے پرواہی۔؟؟؟؟؟؟؟؟
 
ساقی بھائی جمیل نوری نستعلیق میں صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے بنائی گئی لگیچرکی لک اپ کو اس
ترتیب سے لکھا گیا ہے اسلئے یہ ہمیں‌تو غلط نظر آرہا ہے لیکن عارف کریم کے پاس صحیح‌ہوگا وہاں‌پر صلی اللہ علیہ وسلم ہی دکھائی دیگا۔ جمیل نوری نستعلیق کے نئے ورژن میں‌ہمارے پاس بھی صلی اللہ علیہ وسلم کا لگیچر اسی طرح‌سے لکھنے پر ظاہر ہوگا
 

arifkarim

معطل
ساقی بھائی جمیل نوری نستعلیق میں صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے بنائی گئی لگیچرکی لک اپ کو اس ترتیب سے لکھا گیا ہے اسلئے یہ ہمیں‌تو غلط نظر آرہا ہے لیکن عارف کریم کے پاس صحیح‌ہوگا وہاں‌پر صلی اللہ علیہ وسلم ہی دکھائی دیگا۔ جمیل نوری نستعلیق کے نئے ورژن میں‌ہمارے پاس بھی صلی اللہ علیہ وسلم کا لگیچر اسی طرح‌سے لکھنے پر ظاہر ہوگا

میں آپکی تائید کرتا ہوں!
 

ساقی۔

محفلین
اچھی بات ہے ۔ میں معذرت چاہتا ہوں ۔


کیا ایسا فونٹ استعمال کرنا ٹھیک ہے جس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام مبارک میں بگاڑپیدا ہوتا ہو۔؟
 

طالوت

محفلین
بھائی ایک فونٹ کہیں کچھ اور نظر آتا ہے اور کہیں کچھ اور ، اس میں کچھ اور کیا نہیں جا سکتا ماسوائے اس کے کہ سب ایک پاس ایک ہی طرح کا فونٹ ہو ۔۔۔۔ بگاڑ ہمارے یہاں ہے کہ ہمارے پاس مطلوبہ فونٹ نہیں ۔۔
وسلام
 
اچھی بات ہے ۔ میں معذرت چاہتا ہوں ۔


کیا ایسا فونٹ استعمال کرنا ٹھیک ہے جس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نام مبارک میں بگاڑپیدا ہوتا ہو۔؟

اسے ہم بگاڑ نہیں کہہ سکتے۔ فانٹ ریلیز کے بعد آپکے پاس بھی ایسا ہی نتیجہ آئے گا:
b130.gif
 

باذوق

محفلین
جمیل صاحب !
جمیل نستعلیق کے نئے ورژن میں درود کے لگیچر کو اس طرح رکھئے کہ فونٹ بدلنے پر وہ
صلیاللہعلیہوسلم
دکھائی دینے کے بجائے
صلی اللہ علیہ وسلم
کی طرح دکھائی دے !
 
جمیل صاحب !
جمیل نستعلیق کے نئے ورژن میں درود کے لگیچر کو اس طرح رکھئے کہ فونٹ بدلنے پر وہ
صلیاللہعلیہوسلم
دکھائی دینے کے بجائے
صلی اللہ علیہ وسلم
کی طرح دکھائی دے !

شاید آپ اوپن ٹائپ کے اسٹینڈرڈ سے ناواقف ہیں۔ وولٹ میں لگیچرز بناتے وقت اسپیس اور ایسے تمام حروف نکال دیے جاتے ہیں جنکی میڈیل شکل نہ ہو، جیسے صلی اللہ علیہ و سلم میں ا، اور و اور تمام اسپیسز کا لگیچر نہیں بن سکتا اسی لئے صلیللہعلیہسلم کا انتخاب کرنا پڑا۔
 

باذوق

محفلین
میں شائد اپنی بات درست مفہوم سے نہ پہنچا سکا، معذرت۔
خیر۔ میرا کہنا یہ ہے کہ :
اگر اس لفظ صلیللہعلیہسلم پر جمیل فونٹ اپلائی کیا جائے تو درود کا درست لگیچر نظر آئے گا۔
لیکن اسی لفظ صلیللہعلیہسلم پر کوئی اور فونٹ مثلاَ ایشیا نسخ اپلائی کیا جائے تو کیا نتیجہ آئے گا؟ ظاہر ہے لفظ صلیللہعلیہسلم ہی دکھائی دے گا۔

لہذا جمیل نستعلیق کے نئے ورژن میں کیا ایسی سہولت نہیں دی جا سکتی کہ صلیللہعلیہسلم لکھ کر درود کا درست لگیچر حاصل کرنے کے بجائے کوئی مخصوص key اس لگیچر کے لئے مختص کر دی جائے۔ اس طرح جمیل نستعلیق کے بجائے کوئی اور فونٹ اپلائی کیا جائے تو غالباَ صلی اللہ علیہ وسلم کے نستعلیقی لگیچر کی جگہ ایک ڈبہ نظر آئے گا۔
 
میں شائد اپنی بات درست مفہوم سے نہ پہنچا سکا، معذرت۔
خیر۔ میرا کہنا یہ ہے کہ :
اگر اس لفظ صلیللہعلیہسلم پر جمیل فونٹ اپلائی کیا جائے تو درود کا درست لگیچر نظر آئے گا۔
لیکن اسی لفظ صلیللہعلیہسلم پر کوئی اور فونٹ مثلاَ ایشیا نسخ اپلائی کیا جائے تو کیا نتیجہ آئے گا؟ ظاہر ہے لفظ صلیللہعلیہسلم ہی دکھائی دے گا۔

لہذا جمیل نستعلیق کے نئے ورژن میں کیا ایسی سہولت نہیں دی جا سکتی کہ صلیللہعلیہسلم لکھ کر درود کا درست لگیچر حاصل کرنے کے بجائے کوئی مخصوص key اس لگیچر کے لئے مختص کر دی جائے۔ اس طرح جمیل نستعلیق کے بجائے کوئی اور فونٹ اپلائی کیا جائے تو غالباَ صلی اللہ علیہ وسلم کے نستعلیقی لگیچر کی جگہ ایک ڈبہ نظر آئے گا۔

:)، اسی ڈبہ سسٹم کیلئے pua کی کیز کام آئیں گی۔ البتہ جنکے پاس کیبورڈ بنانے کا فن نہ ہو وہ اس قسم کے لگیچرز استعمال کر سکتے ہیں۔
 
Top