حسرت ہماری رہ گیئ ، عدو کی چل گیئ ۔۔۔ برائے اصلاح و تنقید

چند تازہ اشعار برائے اصلاح و تنقید .... احباب کی نذر ..

وہ ! نکلی گھر سے غیر کے ، تباشیرسحر میں
حسرت ہماری رہ گیئ ، عدو کی چل گیئ

کیا سن سکو گے درد کی، ہجر کی داستاں ؟!
شو خی تو ہنستے چہرے کی ابھی سے رل گیئ !

یوں حوصلے پر طعنہ زن ہو صا حب اب مرے
گویا رسن وہ آپ کے پیروں کی جل گیئ !


کاشف اسرار احمد
 
Top