جو نگاہِ ناز میں تھا جچا ، ترا بانک پن وہ کِدھر گیا

اصلاح


  • Total voters
    1

ابن رضا

لائبریرین
اگست 9 ، 2014 کی سمائیلی کا جواب اب؟؟؟؟
ابھی پرانی غزل نظر سے گزری تو دیکھا۔۔۔ اور تاخیرسے دیکھنے کی وجہ سے بمعہ جرمانہ جواب ارسال کر دیا:cowboy1:۔لوگ تو خیر اتنا بھی نہیں کرتے کہ بتا ہی دیں کہ وہ نو دو گیارہ ہو چکے ہیں۔:cautious:

خیر ہماری طرف سے بہت بہت مبارک باد قبول کیجیے رخصتی کی۔ :):):)
 
آخری تدوین:

ماہی احمد

لائبریرین
ابھی پرانی غزل نظر سے گزری تو دیکھا۔۔۔ اور تاخیرسے دیکھنے کی وجہ سے بمعہ جرمانہ جواب ارسال کر دیا:cowboy1:۔لوگ تو خیر اتنا بھی نہیں کرتے کہ بتا ہی دیں کہ وہ نو دو گیارہ ہو چکے ہیں۔:cautious:
لوگ تو خیر اتنا بهی نہیں کرتے کہ پوچھ ہی لیں۔۔۔ :cautious:
خیر ہماری طرف سے بہت بہت مبارک باد قبول کیجیے رخصتی کی۔ :):):)
شکریہ :)
 

نور وجدان

لائبریرین
برائے اصلاح

دلِ مضطرب تجھے کیا ہُوا ، ہے اداس اور بجھا بجھا
جو نگاہِ ناز میں تھا جچا ، ترا بانک پن وہ کِدھر گیا

تری خامشی میں سوال ہے، ترا ضبط بھی تو کمال ہے
ہُوا کچھ توَ ہے کہ نِڈھال ہے، ترا ساز، سوز میں کیوں ڈھلا

یوں گھڑی گھڑی نہ ستا مجھے، جو بُرا لگا ہے بتا مجھے
کوئی زخم ہے تو دِکھا مجھے، تو نہ ضبط میرا یوں آزما

جہاں رک گیا مرا هم قدم ، وہیں آن پہنچے تھے رنج و غم
اُسی موڑ پر ہوئی آنکھ نم، نہیں بھُولتا ہے یہ حادثہ

وہ جو زندگی کی اَساس تھا، وہ جو ایک شخص ہی راس تھا
مِری آس تھا مِرے پاس تھا، کہیں کھو گیا، کہیں جا بسا

وہ تَو ہو گیا کسی اور کا، تو ہے جس کے سوز میں گُھل رہا
تجھے چھوڑ کر جو چلا گیا، وہ نہ مل سکے گا کبھی رضاؔ


بڑا خار دار ہےراستہ ،ملے ہر قدم نیا سانحہ
ابھی وقت ہے مری مان جا ، کہیں جاں نہ لے لے یہ عارضہ



تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں

ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
واہ! بہت خوب
 
Top