جو تھا ازل سے وہی معرکہ تو آج بھی ہے

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
جو تھا ازل سے وہی معرکہ تو آج بھی ہے
حسین آج نہیں، کربلا تو آج بھی ہے
بس اپنی جاں سے گزرنا ہے اور کچھ بھی نہیں
اے اہل صدق و وفا راستہ تو آج بھی ہے
بس اس کے نام کا سب نے علم اٹھانا ہے
ہمارے ساتھ نبی کی دعا تو آج بھی ہے
اٹھو کہ دہر سے باطل کی بات مٹ جائے
حسین ابن علی کی صدا تو آج بھی ہے
(کلام: ڈاکٹر جاوید اقبال)​
 
Top