جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ نہیں ہوا، مشاورت جاری ہے، مذاکرات سیز فائر کے بغیر بھی ہو سکتے ہیں: طالب

جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ نہیں ہوا، مشاورت جاری ہے، مذاکرات سیز فائر کے بغیر بھی ہو سکتے ہیں: طالبان

پاکستان ٹی 20 ہار گیا، اللہ نے اس قوم کو روتے ہی رہنے دیا ہے: عمر خالد خراسانی

02 اپریل 2014 (19:38)

ہنگو (مانیٹرنگ ڈیسک) کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ نہیں ہو سکا ہے جس پر طالبان رہنماءخالد عمر خراسانی کا کہنا ہے کہ توسیع نہ ہونے کا مطلب ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے، ترجمان شاہد اللہ شاہد نے بھی جنگ بندی سے متعلق کوئی فیصلہ نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات سیز فائر کے بغیر بھی ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب وزیرستان کی پولیٹیکل انتظامیہ نے 16 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے رہنماءخالد عمر خراسانی نے کہا کہ تحریک طالبان نے سیز فائر میں توسیع نہیں کی، اس کا مطلب ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے، فائر بندی کے دوران حکومت کی جانب سے وعدہ شکنی ہوئی اور جو نقصان ہوا وہ حکومت، فوج اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے ہوا، ملک کے تمام بااثر طبقے جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں، تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سیز فائر میں توسیع نہ ہونے کا مطلب ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے اور اس جنگ کا نقصان طالبان کو نہیں پاکستان کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے مسئلے کا حل ان کا نام ای سی ایل سے ہٹا کر نکالا جا رہا ہے۔ خالد خراسانی نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے میچ کا بھی ذکر کیا اور کہا ہے کہ پاکستان میچ ہار گئی، اللہ نے اس قوم کو روتے ہی رہنے دیا ہے، قوم کا سب سے بڑا مسئلہ میچ کیسے جیتنا ہے۔ بعد ازاں کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے جنگ بندی میں توسیع کا کوئی فیصلہ نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مشاورت جاری ہے اور بعض نکات پر اخلاف رائے موجود ہیں جبکہ کوئی بھی فیصلہ مشاورت کے بعد ہی کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا سیز فائر کے بغیر بھی مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب پولیٹیکل انتظامیہ نے جنوبی وزیرستان میں سرچ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے 16 طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا ہے اور بتایا ہے۔ ایجنٹ اسلام زیب نے 16 طالبان قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کی اور بتایا کہ رہا ہونے والوں میں نورزادہ، صدام، ضیاءالدین، شیرپاﺅ، ریاض علی، میر عالم، شیر عادل، احمد خان، اقبال، نور عالم ، میران خان، عبداللہ جان، سلامت خان، بادشاہ گل اور عبدالعزیز شامل ہیں۔ ان تمام قیدیوں کا تعلق جنوبی وزیرستان کے علاقے محسود سے ہے۔

http://www.dailypakistan.com.pk/islamabad/02-Apr-2014/88756
 
Top