جناب میر کا مشورہ

عندلیب

محفلین
جناب میر کا مشورہ​

کہا جاتا ہے کہ خدائے سخن میر تقی میر کے عہد میں ایک صاحب نہایت بکواس قسم کی شاعری کرتے تھے لیکن بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ میر کی محفل میں شریک ہوکر کہتے میرصاحب سنئے یہ میرا تازہ کلام ، میر صاحب کو ان کی جرات رندانہ پر بڑا طیش آجاتا لیکن اخلاق و مروت کی بنا پر چپ ہوجاتے۔ یہ صاحب ایک لمبے عرسے تک غائب رہے ار ایک دن پھر میر صاحب کی محفل میں آدھمکے اور کہا کہ میر صاحب ! شائد آپ کو پتہ نہیں میں حج بیت اللہ کے لئے حجاز گیا تھا اور جاتے ہوئے اپنی بیاض بھی ساتھ لے گیا تھا ۔ بعد طواف میں نے اس کو حجر اسود سے رگڑا تاکہ میرے کلام میں تاثیر ہو ۔ یہ سنتے ہی میر صاحب کو طیش آگیا اور پھر ان کو مخاطب کر کے کہا " دیکھئیے آپ نے خواہ مخواہ زحمت کی کہ اپنے بیاض کو تین مرتبہ حجر اسود سے رگڑا ۔ اگر ایک ہی دفعہ آب زم زم سے دھو لیتے تو آپ کا اور آپ کے کلام کا قصہ پاک ہو جاتا ۔"
 
Top