اقتباسات جناب مرزا فرحت اللہ بیگ کی کتاب " دلی کا ایک یادگار آخری مشاعرہ " سے اقتباس

سید زبیر

محفلین
جناب مرزا فرحت اللہ بیگ کی کتاب " دلی کا ایک یادگار آخری مشاعرہ " سے اقتباس​
" حضور شاہ میں اہل سخن کی آزمائش ہے ٌ​
چمن میں خوشنوایان ِچمن کی آزمائش ہے​
نقیب کی آواز کے ساتھ ہی سب اہل محفل دو زانو ہو سنبھل کر بیٹھ گئے اور پاس ادب سے سب نے گردنیں جھکا لیں ۔خواصی نے بادشاہ سلامت کی غزل خریطے میں سے نکالی 'بوسہ دیا 'آنکھوں سے لگایا اور بلند آواز سے سورٹھ کے سروں میں پڑھنا شروع کیا ۔الفاظ کی نشست ،زبان کی خوبی مضمون کی آمد اور سب سے زیادہ پڑھنے والے کے گلے نے ایک سماں باندھ دیا ۔ایک کیفیت تھی کہ زمین سے آسمان تک چھائی ہوئی تھی ' کسی کو تعریف کرنے کا بھی ہوش نہ تھا ۔استادانِ فن ہر شعر پر جھومتے تھے کبھی کبھی کسی کے منہ سے سبحان اللہ ،سبحان اللہ کے الفاظ بہت نیچی آواز میں نکل گئے ورنہ ساری مجلس پر ایک عالم ِ بے خودی طاری تھا ۔مقطع پر تو یہ حال ہوا جیسے کسی نے سب پر جادو کردیا ۔ہر شخص وجد میں جھوم رہا تھا با صرار تمام کئی دفعہ پڑھوایا اور مضمون اور زبان کی چاشنی کا لطف اٹھایا ۔لیجئے آپ بھی پڑھئیے اور زبان کے مزے لیجئے ۔​
نہیں عشق میں تو س کا رنج ہمیں کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا​
غمِ عشق تو اپنا رفیق رہا ،کوئی اور بلا سے رہا نہ رہا​
نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنی خبر رہے دیکھتے اوروں کے عیب و ہنر​
پڑی اپنی برائیوں پہ جو نظر تو نگاہ میں کوئی برا نہ رہا​
ہمیں ساغر و بادہ کے دینے میں اب'کرے دیر جو ساقی تو ہائے غضب​
کہ یہ عہدِ نشاط،یہ دور طرب نہ رہے گا جہاں میں سدا نہ رہا​
لگے یوں تو ہزاروں ہی تیر ستم کہ تڑپتے رہے پڑے خاک میں ہم​
ولے نازو کرشمہ کی تیغِ دو دم لگی ایسی کہ تسمہ لگا نہ رہا​
ظفر آدمی اس کو نہ جانئیے گا ،ہو وہ کیسا ہی صاحب فہم و ذکا​
جسے عیش میں یاد خدا نہ رہی ،جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا​
غزل پڑھ چکنے کے بعد خواصی نے کاغذ مرزا فخرو کے ہاتھ میں دیا ۔زرافشاں کاغذ پر خود حضرت ظل اللہ کے قلم کی لکھی ہوئی غزل تھی خط ایسا پاکیزہ تھا کہ آنکھوں میں کھبا جاتا تھا ۔مرزا فخرو نے کاغذ لے کر ادھر ادھر دیکھا مملوک العلی نے سینے پر ہاتھ رکھ کر کہا ' صاحب عالم ! ہمارا کیا منھ ہے جو ہم حضرت ظل سبحانی کی غزل کی جیسے چاہئے ویسی تعریف کر سکیں البتہ ان نوازشات شاہی کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو حضرت پیر و مرشد نے غزل بھیج کر شرکائے مشاعرہ پر مبذول فرمائی ہے ' بارگاہ ِجہاں پناہی میں ہمارا ناچیز شکریہ پیش کر کے ہماری عزت افزائی کی جائے "​
 

سید زبیر

محفلین
Top