جب صلی علیٰ صل علیٰ میں نے کہا ہے

فاخر

محفلین
نعت سید الکونین صلی اللہ علیہ وسلم

اے سید کونین ترا رتبہ جدا ہے
تو نور سراپا ہے، تو محبوبِ خدا ہے

واللہ مہک اٹھا ہے خوشبو سے سراپا
جب صل علیٰ صل علیٰ میں نے کہا ہے

اے آمنہ بی بی کےجگر گوشہ ترا نام
بیمارئ مومن کے لیے وجہِ شفا ہے

یہ دشت و جبل ، ارض و سما، چاند، ستارے
دنیا کی ہر اک شے تری مصروف ثنا ہے

طٰہٰ، کہیں مزمل و مدثر و یاسین
اللہ نے ہر طرح تجھے یاد کیا ہے

چہرہ ہے کہ قرآن مبیں کی حسیں تفسیر
زلفیں ہیں کہ افلاک پہ بادل کی گھٹا ہے

آنکھیں ہیں کہ دریا ہے شہا! جود و کرم کا
ہر لفظ لبِ شیریں کا لعلِ بے بہا ہے

ہیں چومتے تلووں کو ترے آکے ملائک
قد کیا ہے کہ اللہ کی انمول عطا ہے

ہےتجھ سے ہی کونین میں انوار کی بارش
تیرے رخِ زیبا کی ہر اک سمت ضیا ہے

کیا میرا قلم لکھ سکے نعتِ شہِ ابرار
یہ رتبہ کسی کو نہ ملے گا، نہ ملا ہے

یہ میرے لیے وجہِ سعادت ہے سراپا
اللہ نے موقع مجھے مدحت کا دیا ہے

کمترین و بے مایہ امتی :
احمد فاخر، نئی دہلی
 
Top