جان گئی میں

فرحت کیانی

لائبریرین
جان گئی میں​



آؤ سنو! اک پیارا قصہ
کل ممی نے مجھ سے پوچھا

کون سی تاریخ ہے بتاؤ!
ذہن کو اپنے کام میں لاؤ!

ذہن کو اپنے میں نے کھنگالا
لیکن کچھ بھی یاد نہ آیا

پاپا جب بازار سے آئے
ساتھ ہی کچھ سامان بھی لائے

میں نے سب سامان کو رکھا
پھر ڈبوں کو کھول کے دیکھا

اک ڈبے میں کیک بھرا تھا
اس پر میرا نام لکھا تھا

نام کو پڑھ کر جان گئی میں
سالگرہ ہے ،مان گئی میں

۔۔۔۔۔۔فروغ روہوی
 
Top