تربیت رسول کا انداز

فرید احمد

محفلین
نصاری کا ایک وفد نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس آیا اور عرض کیا کہ آپ اپنے ایک صحآبی کو ہمارے ساتھ روانہ کریں ، جو ہمارے مالی معاملات میں فیصلہ کریں ، مسلمان ہمارے نزدیک امانت دار اور نیک ہیں ۔ آپ نے کہا کہ شام میں آئیے میں ایک امین اور قوی کو تمہارے ساتھ روانہ کروں گا ۔
بعد ظہر آپ نے نظر دوڑائی اور حضرت ابو عبیدہ جراح :razi2 کو اپنے پاس بلا کر ان کے ساتھ روانہ کیا ۔
یہ قصہ ہمیں سبق دیتا ہے کہ مربی کو چاہیے کہ اپنے آدمیوں کے خصوصی اوصاف سے باخبر رہے اور دوسروں کے سامنے اس کا اعتراف و اعلان کرے تا کہ اس کی حوصلہ افزائی ہو ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے اسی پہلو کو سامنے رکھ کر بہت سے صحابہ کو مختلف القاب سے یاد کیا اور وہ القاب ان صحابہ کے نام کا حصہ بن گئے ، مثلا فاروق ، صدیق ، امین ۔ سیف اللہ ۔۔۔ وغیرہ
 
Top