تحریک طالبان یا احسان اللہ احسان

ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر کے قریب ہونے والے بم دھماکوں کی زمہ داری احسان اللہ احسان نے قبول کرلی
nf041-452013.gif

رحمٰن ملک صاحب کہا کرتے تھے کہ احسان اللہ احسان کا تعلق تحریک طالبان سے نہیں ہے بلکہ یہ ملک میں بیرونی عناصر کے لیے کام کر نے پر مامور ہیں ۔اگر رحمٰن ملک کو اتنا علم تھا کہ احسان اللہ احسان تحریک طالبان کے ترجمان نہیں ہے بلکہ بیرونی عناصر کے لئے کام کر رہے ہیں تو کیا اس کا مقصد یہ ہوا کہ تحریک طالبان پاکستان اچھے لوگ ہیں اور صرف احسان اللہ احسان برے ہیں۔
سب سے حیران کُن بات یہ ہے کہ احسان اللہ احسان روزانہ صحافیوں سے ٹیلی فون پر رابط کرتے ہیں لیکن رحمٰن ملک اور انکی ایجنسیوں کو اس کی اطلاع نہ ملنا اس سے بھی زیادہ حیران کن بات تھی۔
وہ جس ٹیلی فون سروس کے ذریعے سے صحافیوں سے رابطہ کرتے ہیں وہ تمام ٹیلی فون لائنیں حکومت پاکستان کی ملکیت ہیں کسی غیر ملک کی نہیں۔ لیکن پھر بھی ہماری ایجنسیوں کو علم نہیں ہوتا۔ وہ احسان اللہ احسان کون سی دنیا میں رہتا ہے جو جیو نیوز کے سلیم صافی کو پروگرام ختم ہوتے ہی فون کرتا ہے۔ اگلے دن اسے ملالہ پر حملے کے جواز پر مشتمل ای میل کرتا ہے، بی بی سی سے فون پر بات کرتا ہے۔ بی بی سی والے اس سے بات کرتے ہیں لیکن اگر وہ ملتا نہیں تو صرف ایجنسیوں کو۔۔
پاکستان میں کوئی ایسا صحافی نہیں ہے جس کا ٹیلی فون ٹیپ نہ ہوتا ہو یا جس کے دفتر یا گھر کے بارے میں حکومتی افراد کو علم نہ ہو، چاہے یہ صحافی قبائلی علاقوں میں رہتا ہو یا ملک کے کسی دوسرے شہر میں۔
احسان اللہ احسان کون ہے؟
مصبرین کا کہنا ہے کہ احسان اللہ احسان ایک فرضی نام ہے۔ اس سے پہلے جنہیں احسان اللہ احسان کے نام سے مرکزی ترجمان مقرر کیا گیا تھا ان کا تعلق اورکزئی ایجنسی سے تھا اور اج کل جو ترجمان احسان اللہ احسان کے نام سے کام چلا رہے ہیں۔ ان کا تعلق مہمند ایجنسی سے بتایاجاتا ہے۔ یعنی نام وہی پرانا استعمال کیا جارہا ہے تاہم افراد تبدیل ہوتے رہے ہیں۔
شدت پسندی پر تحقیق کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ احسان اللہ احسان کوئی ایک آدمی نہیں کہ ان کے سر کی قیمت مقرر کی جائے بلکہ یہ تو ایک نام ہے جو طالبان کی طرف سے رکھا گیا ہے ، اگر موجودہ احسان اللہ احسان نہیں رہے تو کوئی دوسرا اسی نام سے سامنے آجائےگا۔
اور سو باتوں کی ایک بات کون اتنی تفتیش کے جھنجھٹوں میں پڑے۔۔ سیدھا سادا احسان اللہ احسان سے فون کرواوء اور طالبان کے کھاتے میں ڈال کر گل مکا دو اورسوگ مناوء۔۔ وہ جیسے آجکل ہر قتل پر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا کھاتہ زندہ باد ہے۔۔۔
 
Top