بیل اور بابے(صاحب مزارات)

کٹا اور بابے

ایک گجر صاحب کا کٹا (بھینس کا بچہ) گم ہوگیا، اس نے اپنے نو عمر بیٹے کو اپنے ساتھ لیا اور گاؤں گاؤں اپنے کٹے کو تلاش کرنے لگا۔

راستے میں جتنے بھی مزارات آتے گئے وہ کٹا ملنے پر ایک روپیہ چڑھاوے کی منت مان کر آگے بڑھتا گیا،
ایک جگہ پہنچ کر جب گجر صاحب نے مزید ایک روپیہ کسی بابے کی نذر کرنے کا وعدہ کیا تو بیٹا کہنے لگا کہ ابا چلو گھر واپس چلتے ہیں۔

باپ کے پوچھنے پر بیٹا کہنے لگا کہ ابا جی ہمارے کٹے کی قیمت سے زیادہ تو آپ منتیں مان چکے ہیں چنانچہ اب کٹا مل بھی گیا تو یہ گھاٹے کا سودا ہوگا اس لیئے میرا خیال ہے گھر واپس جانا چاہئیے۔

اس پر باپ زور زور سے ہنسنے لگا،،
جب بیٹے نے ہنسنے کی وجہ پوچھی تو باپ بولا،،، میرے بچے،،،!
ذرا کٹے کے سینگوں پر ہاتھ تو پڑنے دو، ان بابوں شابوں کو میں دیکھ لوں گا۔

یہ واقعہ اس وقت یاد آیا جب میاں نواز شریف اور جناب خواجہ آصف نے اس قوم کو خوشخبری سنائی کہ بجلی کا بحران 6 سال سے پہلے حل نہیں ہوسکتا، جبکہ الیکشن کے دوران 6 ماہ کے اندر اس مسئلے سے قوم کی جان چھڑانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اب حکومت کا کٹا اور اسکے سینگ، دونوں میاں صاحب کے ہاتھ میں آچکے ہیں اب انہوں نے ہمارے ساتھ وہی سلوک کرنا ہے جس کا وعدہ گجر بھیا نے اپنے بیٹے کے ساتھ کیا تھا۔بشکریہ محسن رفیق
 
Top