بُنت اور صوتیات کا اآہنگ: آنکھوں کے گلرنگ چمن میں اتری ہے برسات،غزل کی رات از اسلم کولسری

آنکھوں کے گلرنگ چمن میں اتری ہے برسات،غزل کی رات
آج تو جیسے قطروں میں تقسیم ہوئی ہے ذات،غزل کی رات
میری جانب دیکھ کے وہ شرمیلا سا انجان، ہوا حیران
جس کی خاطر مہکے چہکے سانسوں میں جذبات،غزل کی رات
کمرے میں سناٹا، لیکن دل میں چاروں اور گلابی شور
پھر اس ویرانے میں اتری سپنوں کی بارات،غزل کی رات
گلپاروں کے شہر میں رہ کر بھی اپنا مقسوم، دل محروم
آج تو آ کر بخشے کوئی خوشبو کی خیرات، غزل کی رات
ایسے میں بھی اسلم اپنے حصے کی ہر سانس، سلگتی پھانس
جبکہ مست ہوا میں شامل ہے ٹھنڈک سوغات، غزل کی رات
 
آخری تدوین:
Top