برائے اصلاح

عباد اللہ

محفلین
"""'"""""""""
نالہ مہرِ دہاں سے اٹھتا ہے
"اعتبار اب جہاں سے اٹھتا ہے"
عہدِ کم ظرف روشنی کا سراغ
آشیاں آشیاں سے اٹھتا ہے
باعثِ رشک ھے یہ نومیدی
فتنہ حسنِ گماں سے اٹھتا ہے
چشمِ ساقی کی نذر کاہکشاں
میکدہ آسماں سے اٹھتا ہے
کیا بتاؤں تمہیں وہ کیفیت
پردہ جب درمیاں سے اٹھتا ہے
میرا دشمن مرا حریفِ سخن
وائے قسمت جہاں سے اٹھتا ہے
بزمِ ہستی کی رونقوں کے نثار
کون کافر یہاں سے اٹھتا ہے
واردانِ جہانِ سرگشتہ
شعر میری زباں سے اٹھتا ہے
اے مؤذن سلامتی تجھ پر
کون خوابِ گراں سے اٹھتا ہے
خامشی بر ستم ھے ایک ستم
حشر آہ و فغاں سے اٹھتا ہے
جل بجھے شمع اور پروانہ
دود اب شمع داں سے اٹھتا ہے
سرگزشتِ جہانِ فانی کیا
ہر سخنداں یہاں سے اٹھتا ہے
عباد اللہ
 
آخری تدوین:
بہت خوب ۔۔۔۔۔
"ھے" کو "ہے" کر لیں ۔۔۔۔۔
یہ کوئی اتنی بڑی غلطی نہیں تھی۔۔۔آپ اپنا جواب دیکھ لیں اور اگر میں اسی طرح کسی سے کہہ دوں تو آپ مضحکہ خیز کی ریٹنگ دے دیں یہ کہاں کا انصاف ہے۔۔۔اپنے رویے میں تھوڑی لچک پیدا کریں۔۔۔
 

عباد اللہ

محفلین
یہ کوئی اتنی بڑی غلطی نہیں تھی۔۔۔آپ اپنا جواب دیکھ لیں اور اگر میں اسی طرح کسی سے کہہ دوں تو آپ مضحکہ خیز کی ریٹنگ دے دیں یہ کہاں کا انصاف ہے۔۔۔اپنے رویے میں تھوڑی لچک پیدا کریں۔۔۔
سر ایک شعر ھے وسیم بریلوی کا سن لیجئیے
کونسی بات کہاں کیسے کہی جاتی ھے
یہ سلیقہ ہو تو ہر بات سنی جاتی ھے
باقی میں اپنے روئے میں لچک کے لئے کوشش کروں گا
سلامت رہئے
 
Top