اے بنتِ کشمیر از صائمہ اعجاز

الف نظامی

لائبریرین
کیوں ملا نام تجھے کشمیر کی اک بیٹی کا
کیا کیا کام تو نے کشمیر کی آزادی کا؟
مجھ سے کہتے ہو کہ متعارف کروں تم سے خود کو
میں تو بمثل کشمیر اپنا تعارف آپ ہوں ہمدم
میں کرتی ہوں شکر کہ ہوں اس محمد کی آل سے
کہ جسے بیٹی سے تھا پیار بڑھ کر اپنے آپ سے
اسی کا نام لیکر لڑ رہی ہوں دنیا سے
کہ میں بھی ہو جاوں منسلک اسلام کی زنجیر سے
کیا بتا سکو گے کیوں ہے مرا سر آج ننگا
کیوں نہیں آج میرے تن بدن پہ کوئی کپڑا
کیا بتاو گے تم کہ کیوں ہوئی یہ بے سروسامانی
کہ مرا باپ مرا بھائی اور میرا بیٹا
لڑ مرے آج میری حرمت کی خاطر
یا اس کشمیر کی جلتی ہوئی وادی کی خاطر
نہیں ہے ہاں! نہیں ہے اس کا جواب تمہارے پاس
کیوں کہ تم بھی آج تماشائیوں کی صف میں ہو
تم کیا سمیٹ سکو گے ہماری حرمت کو
تمہیں تو اپنی نہ ہوسکی خبر ، اور تم کو
تمہاری تہذیب کو بھی داغ دیا غیروں نے

از صائمہ اعجاز
 
Top